• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 167470

    عنوان: نکاح میں حقیقی والد كی جگہ لے پالك كا نام لكھنا؟

    سوال: لے پالک بیٹی کا نکاح سگے باپ کی موجودگی میں ہو اور نکاح میں ولدیت باپ کی جگہ لے پالک کا لکھا جائے جبکہ لے پالک سگا چچا ہو تو کیا نکاح ہو جائے گا؟شرعی عذر کیاہے ؟مدلل انداز میں رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 167470

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:230-263/sd=4/1440

    اگر لے پالک لڑکی شوہر، نکاح خواں اور گواہوں کے نزدیک معروف و مشخص ہو، تو صورت مسئولہ میں نکاح تو منعقد ہوجائے گا؛ لیکن ولدیت کے طور پر اصل باپ ہی کا نام ڈالنا چاہیے ، لے پالک کی ولدیت کسی دوسرے کی طرف منسوب کرنا جائز نہیں ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند