عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 173631
جواب نمبر: 173631
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:41-25/N=2/1441
اگر آپ کا گاوٴں، بڑا گاوٴں بہ حکم قصبہ ہے، یعنی: وہاں صحت ِجمعہ کی تمام شرائط پائی جاتی ہیں تو آپ کے گاوٴں میں ایک سے زائد مسجدوں میں بھی جمعہ کی نماز جائز ہے؛ کیوں کہ جس جگہ جمعہ جائز ہو، وہاں متعدد مساجد میں درست ہوتا ہے؛ البتہ بلا ضرورت ومصلحت سب مساجد میں جمعہ کا قیام مناسب نہیں۔ پس آپ کے گاوٴں میں تیسری اور چوتھی مسجد میں جمعہ کا قیام اگر بر بنائے ضرورت نہیں ہے؛ بلکہ بر بنائے مصلحت ہے، یعنی: گاوٴں کی جس سمت میں یہ دونوں مسجدیں ہیں، ادھر غیر مسلم بھی رہتے ہیں، اگر وہاں کے لوگ پہلی اور دوسری مسجد میں جمعہ کے لیے آئیں گے تو محلہ میں غیر مسلموں کی طرف سے خطرہ ہوگاتو اس صورت میں تیسری اور چوتھی مسجد میں بھی جمعہ کے قیام میں کچھ حرج نہیں۔ اور اگر اس طرح کی کوئی مصلحت بھی نہیں ہے تو بلا وجہ تیسری اور چوتھی مسجد میں جمعہ کا قیام مناسب نہیں، اس سے احتراز چاہیے۔
وتوٴدی في مصر واحد بمواضع کثیرة مطلقاً علی المذھب، وعلیہ الفتوی، شرح المجمع للعیني وإمامة فتح القدیر دفعاً للحرج (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الجمعة، ۳: ۱۵، ۱۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”مطلقاً“: …ومقتضاہ أنہ لا یلزم أن یکون التعدد بقدر الحاجة کما یدل علیہ کلام السرخسي الآتي، قولہ: ”علی المذھب“: فقد ذکر الإمام السرخسي أن الصحیح من مذھب أبي حنیفةجواز إقامتھا في مصر واحد في مسجدین وأکثر، وبہ نأخذ لإطلاق ”لا جمعة إلا في مصر“، شرط المصر فقط (رد المحتار)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند