• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 173200

    عنوان: جمعہ کے خطبہ کے دوران سنت نماز پڑھنا؟

    سوال: امید ہے مزاج بخیر ہوں گے۔ مولان میں جاننا چاہ رہا تھا کہ جمعہ کا خطبہ چونکہ ۲ رکعت کا بدل ہے۔ اور اسے نماز میں قعدہ کی طرح ہی سننا چاہئے، خطبہ سے پہلے چار رکعت سنت نماز پڑھی جاتی ہے، اکثر و بیشتر بہت سے احباب خطبہ سے چار پانچ منٹ پہلے پہنچ جاتے ہیں اور نماز شروع کردیتے ہیں اور ان کے تیسری رکعت یا چوتھ رکعت یا آخری قعدہ میں رہنے تک ہی خطبہ شروع ہو جاتا ہے، ایسا پچھلی مرتبہ میرے ساتھ بھی ہوا ہے تو کیا اس طرح سنت نماز قبول ہو جاتی ہے یا اسے جمعہ کی بقیہ نمازوں کے بعد دہرانا ضروری ہوتا ہے برائے مہربانی جلد جواب سے مطمئین فرمائیں۔ شکریہ نیز مولانا میرے اور میرے خاندان و رشتہ داروں نیز دوستوں کے صحت وعافیت نیز پریشانیوں سے بچنے کے لئے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ ساتھ ہی دادی جان ووالد صاحب کی صحت اور والدہ محترمہ کی مغفرت کی خصوصی دعا کی بھی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 173200

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:95-16t/sd=2/1441

    (۱) اول تو کوشش کرنی چاہیے کہ مسجد جلد پہنچ کر خطبہ شروع ہونے سے پہلے قبلیہ سنتیں پڑھ لی جائیں اور اگر وقت کم ہو، تو سنتوں کو نماز کے بعد کے لیے موخر کردیا جائے لیکن اگر تیسری یا چوتھی رکعت کے دوران خطبہ شروع ہوگیا ، تواب حکم یہ ہے کہ چار رکعت مکمل کی جائے گی اور بعد میں اس کی قضاء کا حکم نہیں ہوگا۔

    قال الولوالجی فی فتاویہ إذا شرع فی الأربع قبل الجمعة ثم افتتح الخطبة أو الأربع قبل الظہر ثم أقیمت ہل یقطع علی رأس الرکعتین تکلموا فیہ والصحیح أنہ یتم، ولا یقطع؛ لأنہا بمنزلة صلاة واحدة واجبة۔ (البحر الرائق: ۱۶۷/۲، باب صلاة الجمعة ،ط: دار الکتاب الاسلامی) (إذا خرج الإمام) من الحجرة إن کان وإلا فقیامہ للصعود شرح المجمع (فلا صلاة ولا کلام إلی تمامہا) قال ابن عابدین : (قولہ فلا صلاة) شمل السنة وتحیة المسجد ( الدر المختار مع رد المحتار : ۱۵۸/۲، ط: دار الفکر، بیروت ) ۔

    (۲) اللہ تعالی سب کو صحت و تندرستی عطا فرمائے، ہر طرح کی مصیبتوں اور پریشانیوں سے محفوظ رکھے اور مرحومین کی مغفرت فرمائے ۔ آمین۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند