Q. کیا چھوٹے گاؤں اور دیہاتوں میں نماز جمعہ پڑھناجائز ہے؟ ہمارے یہاں اندرون سندھ کے تمام علماء چھوٹے گاؤں میں نماز جمعہ کے جواز کا فتوی دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ علامہ محمد ہاشم تھانوی نے چھوٹے گاؤں میں نماز جمعہ کے جواز کا فتوی دیا تھا۔ علامہ تھانوی کا وہ فتوی آپ احسن الفتاوی، ج:۴، ص:۱۷۰ پر دیکھ سکتے ہیں۔ کیا علامہ تھانوی کے فتوی کی وجہ سے ہم چھوٹے گاؤں میں نماز جمعہ پڑھ سکتے ہیں؟ گاؤں میں کیا شرائط ہیں، کتنی آبادی ہو تو گاؤں میں نمازجمعہ پڑھ سکتے ہیں؟ سندھ میں ایسے دیہاتوں میں بھی نماز جمعہ پڑھا جاتا ہے جہاں آبادی ٹوٹل پچاس ہو اور نماز جمعہ میں دس یا پندرہ آدمی ہوں۔ آپ کا اس بارے میں کیا فتوی ہے؟