متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 176892
جواب نمبر: 176892
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:550-447/n=7/1441
ہمارے سامنے ترمذی شریف کی کتاب التفسیر کھلی ہوئی ہے، اس میں مجھے کوئی ایسی روایت نظر نہیں آرہی ہے، جس میں یہ ہو کہ حارث شیطان کا نام تھا ؛ البتہ سورہ اعراف کی تفسیر میں ایک یہ روایت آئی ہے کہ حضرت حواء نے ابلیس کے کہنے پر بیٹے کا نام عبد الحارث رکھا تھا (سنن ترمذی، ۲: ۱۳۸، مطبوعہ: مکتبہ اشرفیہ دیوبند)۔ ہاں یہ بات صحیح ہے کہ علامہ شبیر احمد عثمانینے ترجمہ شیخ الہند کے حاشیہ میں لکھا ہے کہ حارث ابلیس کا نام تھا، جس سے وہ گروہ ملائکہ میں پکارا جاتا تھا (ترجمہ شیخ الہند، ص: ۲۳۲)۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ابلیس کا یہ نام، راندہ دربار ہونے سے پہلے تھا۔ اور اگر یہ ابلیس کا نام ہو تب بھی اُس کے ساتھ خاص نہیں ہے، جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نام کو سب سے سچے ناموں میں شمار فرمایا ہے تو اس نام کے عمدہ ہونے میں کچھ شبہ نہیں۔ اور مشکوة شریف کی روایت علما کے نزدیک درجہ حسن سے کم نہیں ہے؛ لہٰذا حارث نام رکھ سکتے ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند