• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 171198

    عنوان: ناموں کے سلسلہ میں موٴکلات کی بات کا کیا درجہ ہے؟

    سوال: حضرت ہم نے اپنے بیٹے کا نام محمد حسین رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اور یہ نام خالص حضرت محمد صلی اللہ و علیہ وسلم کے پیارے نواسے اور حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ کے پیارے بیٹے جنت کے نوجوانوں کے سردار حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی محبت میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہاں آپ سے ایک گذارش ہے کے میر ی ساس ماں پر مکلات کی حاضری ہوتی ہے اور گزشہ چند دن پہلے وہ ہمارے گھر آئیں ہوئیں تھیں کہ ان پر مکلات کی حاضری ہوئی اور بہت سی باتیں میں نے ان مکلات سے پوچھیں اور انھوں نے خود یہ کہا کے آنے والے مہمان کا نام لفظ " ز سے ہو گا۔ تو اس صورت میں ہم نے نام زین العابدین سوچا ہے لیکن یہ نام اچھا ہونے کے باوجود گھر والے نہیں مان رہے سب محمد حسین رکھنے پر ہی اسرار کر رہے ہیں۔ آپ سے التماس ہے کے رہنمائی فرمادیں۔ یہاں آپ سے عرض کروں کے بیٹے کے لیے ہم نے وظیفہ بھی کیا تھا اور اللہ سے بیٹے کی ہی امید تھی اور اب الٹراساونڈ کے ذریعے بھی ڈاکٹر نے واضح کر دیا ہے کہ اللہ نے ہم بیٹا ہی دیناہے۔

    جواب نمبر: 171198

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:893-731/N=11/1440

    آپ نے اور سب اہل خانہ نے پیدا ہونے والے بیٹے کے لیے محمد حسین نام پسند کیا ہے تو آپ محمد حسین نام رکھ سکتے ہیں، یہ بہت اچھا نام ہے۔ اورساس پر آنے والی موٴکلات کی وجہ سے آپ نے جو زین العابدین نام سوچاہے، اور اہل خانہ اس کے لیے راضی نہیں ہیں تو آپ کو موٴکلات کی رعایت کرنے کی کچھ ضرورت نہیں، إن شاء اللہاس سے کچھ نقصان نہیں ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند