• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 173135

    عنوان: مسئلہ عقیدہ حیات الانبیاء ﷺ کی وضاحت مطلوب ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں اس مسئلے کے بارے میں کہ -۱ عقیدہ حیات انبیاء ﷺ کیا ہے۔؟ -۲ دین متین میں اس عقیدے کی شرعی حثیت کیا ہے۔۔؟ -۳ اس عقیدے کے مُنکر کا شرعاًکیاحکم ہے؟ -۴ مُنکرینِ حیات انبیاءﷺکو امام بنانا یا پھراسکی اقتدا میں نماز پڑھنا کیسا ہے ۔۔؟ -۵ مُنکرینِ حیات انبیاءﷺ کو اپنی مساجد میں چندہ کرنے کی اجازت دینا یا پھر چندہ دینا کیسا ہے۔؟ -۶ مُنکرینِ حیات انبیاءﷺکے جلسوں میں شرکت کرنا یا پھر اِنکو اپنے پروگرامزیا سٹیج پہ بُلانا شرعاًکیسا ہے؟ -۷ مُنکرینِ حیات انبیاءﷺکآ عقیدہ رکھنے والوں کے پاس اپنے بچوں کو تعلیم دلوانا اسکا لیس حکم ہو گا؟ -۸ اگر کسی مسجد یا مدرسے میں پہلے سے موجود امام یا مُدرس مُنکرینِ حیات انبیاﷺ کا عقیدہ رکھنے والا ہو تو اُسکے لیے کیا حکم ہوگا؟ تمام سوالات کے جوابات بالترتیب دلائل کیساتھ عنایت فرمائیں۔ بہت شکریہ، جزاک اللہ خیرا۔

    جواب نمبر: 173135

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 40-20/B=01/1441

    اس مسئلہ کو سمجھنے کے لئے ”تسکین الصدور“ شیخ الحدیث حضرت مولانا صفدر صاحب رحمہ اللہ کی کتاب کا مطالعہ کریں۔ انہوں نے بہت تفصیل کے ساتھ مسئلہ کے ہر پہلو پر بحث کی ہے۔ اور ا س کتاب میں دارالعلوم دیوبند کے سابق صدر مفتی حضرت سید مہدی حسن رحمہ اللہ کا فتوی بھی نقل کیا گیا ہے۔ اگر کوئی بات رہ جائے تو اپنے یہاں کے علماء کی طرف رجوع کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند