• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 4442

    عنوان:

    میں نے سود پر گھر لیا ہے (ہوم لون)، یہ کام مجبوری میں کیا گیا ہے۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ میری کوئی بھی نماز اللہ کے یہاں قابل قبول نہیں۔

    سوال:

    میں نے سود پر گھر لیا ہے (ہوم لون)، یہ کام مجبوری میں کیا گیا ہے۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ میری کوئی بھی نماز اللہ کے یہاں قابل قبول نہیں۔

    جواب نمبر: 4442

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 415=415/ م

     

    اگر واقعی شرعی مجبوری میں آپ نے ہوم لون لیا ہے اور بقدر ضرورت لیا ہے اور ذریعہ آمدنی بھی حلال ہے تو پھر نماز بھی ان شاء اللہ عند اللہ مقبول ہوگی، اللہ تعالیٰ سے قبولیت کی امید رکھنی چاہیے اور سودی قرض کی ادائیگی سے بہت جلد فارغ الذمہ ہوجانا چاہیے۔ اور اگر مجبوری شدید نہیں تھی یا جتنی ضرورت تھی اس سے زائد لے لیا تو اللہ سے خوب توبہ واستغفار کریں۔ آئندہ کسی بھی قسم کے سودی لین دین سے بالکلیہ احتراز کریں، جو قرض لے لیا بہت جلد ادا کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند