• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 1965

    عنوان: اسلامی بینک جو کہ لون دیتے ہیں اور شریعت کے مطابق سود لیتے ہیں تو کیا یہ اسلام میں صحیح ہے؟ کیا اسلام میں کوئی خاص حد ہے جس سے زیادہ ہوتو وہ حرام ہوگا؟

    سوال: اسلامی بینک جو کہ لون دیتے ہیں اور شریعت کے مطابق سود لیتے ہیں تو کیا یہ اسلام میں صحیح ہے؟ کیا اسلام میں کوئی خاص حد ہے جس سے زیادہ ہوتو وہ حرام ہوگا؟

    جواب نمبر: 1965

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 718/ ن= 714/ ن

     

    سود لینا بالکل ناجائز و حرام ہے لقولہ تعالیٰ: اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا (الآیة) اسلام میں سود کی کوئی خاص حد متعین نہیں ہے بلکہ وہ کم ہو زیادہ مطلقا حرام ہے اورہمیں معلوم نہیں ہے کہ آپ کے یہاں شریعت کے مطابق سود لینے کا کیا طریقہ ہے؟ آپ وہ طریقہ تحریر فرمائیں اس کے بعد ان شاء اللہ اس کا حکم لکھا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند