معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 1965
جواب نمبر: 1965
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 718/ ن= 714/ ن
سود لینا بالکل ناجائز و حرام ہے لقولہ تعالیٰ: اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا (الآیة) اسلام میں سود کی کوئی خاص حد متعین نہیں ہے بلکہ وہ کم ہو زیادہ مطلقا حرام ہے اورہمیں معلوم نہیں ہے کہ آپ کے یہاں شریعت کے مطابق سود لینے کا کیا طریقہ ہے؟ آپ وہ طریقہ تحریر فرمائیں اس کے بعد ان شاء اللہ اس کا حکم لکھا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند