• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 177808

    عنوان: پیسوں کو پیسوں کے عوض کمی زیادتی کے ساتھ بیچنا

    سوال: میں ۱۷ ریال فی گھنٹہ کے حساب سے ایک کمپنی میں سپلائر کے ساتھ کام کرتا ہوں جو کہ ۲ مہینے ۱۵ دن بعد ایک مہینہ کی تنخواہ دیتی ہے اور ایک مہینہ اور ۱۵ دن نیچے رکھتی ہے، میرے ساتھ ایک آدمی کام کرتا ہے جو کہ مجھ سے کہتا ہے کہ آپ اپنی تنخواہ مجھ پر بیچ دو یعنی کہ وہ مجھے ۱ ریال کٹنگ کرکے ۱۶ ریال کے حساب سے مجھ دے گا اور سپلائر سے ۱۷ ریال کے حساب سے وہ لے گا یعنی مجھے اپنی تنخواہ اس کے نام منتقل کرنی پڑے گی۔تو یہ سود کے زمرے میں تو نہیں آتا؟

    جواب نمبر: 177808

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 740-562/B=09/1441

    پیسوں کو پیسوں کے عوض کمی زیادتی کے ساتھ بیچنا جب کہ دونوں طرف ایک ملک کی کرنسی ہو یہ جائز نہیں یہ سود کی شکل ہو جائے گی۔ اس لئے مذکورہ شکل سے ایک ریال کی کٹنگ کے ساتھ ریال کو بیچنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند