• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 176183

    عنوان: بینک کھاتہ میں آنے والی سودی رقم کا استعمال کیسے کیا جائے ؟

    سوال: بینک کھاتہ میں آنے والی سودی رقم کا استعمال کیسے کیا جائے ؟ بعض علماء فرماتے ہیں کہ بغیرثواب کی نیت سے کسی غریب کو دے دیا جاے َ تو کیا اس میں مسلمانوں کو بھی شامل کیا گیا ہے ؟اس مسئلے کی پوری وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 176183

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 441-356/D=05/1441

    جی ہاں سودی رقم بغیر ثواب کی نیت کے غرباء و مساکین پر صدقہ کردیا جائے غرباء مساکین خواہ مسلمان ہوں بلکہ خواہ اپنے قریبی رشتہ دار ہوں کسی کو بھی دے سکتے ہیں۔ قال فی الدر: ویردونہا (الرشوة والفوائد الربویة فی حکمہا) علی اربابہا ان عرفوہم والا تصدقوا بہا؛ لان سبیل الکسب الخبیث التصدق إذا تعذر الرد علی صاحبہ(الدر مع الرد: ۹/۵۵۳) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند