معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 174758
جواب نمبر: 17475801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 176-146/M=02/1441
جو شخص انتہائی غریب و مفلوک الحال ہے اس کو سود کی رقم دی جاسکتی ہے اور اُس غریب کے لئے لینے کی گنجائش ہے، اگر سود لینے کی کوئی خاص صورت مراد ہے تو اس کو واضح کرکے سوال کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کینرا بینک سے سیونگ اکاؤنٹینٹ پر ملی سود کو کہاں خرچ کروں؟ کیا میں اسے چیرٹی وغیرہ میں دے سکتا ہوں؟
2056 مناظربراہ کرم، سودی روپئے کے بہتر استعمال کی وضاحت کریں۔ یہ روپئے کہا ں خرچ کئے جائیں گے؟
2243 مناظرمیرے پاس ممبئی میں دو فلیٹ ہیں مشترکہ فیملی میں۔ اب مجھے ایک کاروبار سینٹر کے لیے ممبئی میں آفس چاہیے ۔کیا میں اس کے لیے بینک سے لون لے سکتا ہوں؟ (۲) میں جہاں پر کرایہ کا آفس استعمال کررہا ہوں وہاں پر جومیرا مال اورسامان ہے اس کا انشورنس کر سکتا ہوں یا نہیں؟ اور ساتھ ہی میں اپنے اسٹاف ممبر اور فیملی ممبر کا میڈی کلیم انشورنس بھی کرانا چاہتا ہوں۔ تو آپ حضرات مجھے قرآن اور حدیث کی روشنی سے کوئی راستہ بتائیں۔ آپ کی مہربانی ہوگی۔ اللہ تکلیف سے آپ کی، میری اور تمام امت مسلمہ کی حفاظت کرے اورسب کا ایمان کے ساتھ خاتمہ ہو۔
1874 مناظرمیں حیدرآباد کا وہنے والا ہوں ، بزنس کے لیے بغیر سود کے لون نہیں مل رہا ہے تو کیا ایسی صورت میں سود کے ساتھ لون لینا جائز ہے؟
1992 مناظر