• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 173105

    عنوان: نو مسلم كو سود كا پیسہ دینا؟

    سوال: ہمارے یہاں ایک نو مسلم ہے اور اس کا گھر بن رہا ہے اسے پیسہ کی ضرورت ہے اورہماری مسجد میں 163000سود کا پیسہ ہے جسے مشورہ سے طے کیا گیا تھا کہ اسے سود کا پیسہ سب دے دیا جائے جس میں سے 85000اسے دے دیاگیااور78000بچا ہے ایک کمیٹی کے ممبر كہہ رہے ہیں اتنا زیادہ پیسہ ایک لوگ کو دینا ٹھیک نہیں اس لئے بچا پیسہ دوسرے ضرورت مند کو دے دیا جائے جبکہ اس کے گھر کا کام پیسہ کی کمی سے رکا ہوا ہے کیا کیا جائےَ؟ ذرا مشورہ دیں۔

    جواب نمبر: 173105

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:38-151/sd=3/1441

    صورت مسئولہ میں اگر مذکورہ نو مسلم شخص غریب ہے اور اس کو گھر کے لیے رقم کی ضرورت ہے، تو اس کی امداد کی یہ شکل اختیار کی جاسکتی ہے کہ اس سے سامان خریدنے کے لیے کہدیا جائے اور اُس کی طرف سے اس کو بتاکر سامان کی قیمت اداء کردی جائے اس طرح اس کو جتنے تعاون کی ضرورت ہے، تعاون کیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند