• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 168320

    عنوان: پندرہ ہزار دے كر قسط وار تیس ہزار وصول كرنا

    سوال: بخدمت حضراتِ مفتیان کرام۔ بندہ آپ سے ایک مسئلہ کی وضاحت چاہتا ہے ۔امید ہے ان شائاللہ تسلی بخش جواب دیکر ممنون ومشکور ہوں گے ۔ سوال؛میں نے ایک کمپنی میں 15000 پندرہ ہزار روپئے دیئے اور کمپنی ہر مہینے 3000 تین ہزار روپئے متعین کرکے دیتی ہے اور یہ سلسلہ دس مہینے تک چلتا ہے اس کے بعد بند ہوجاتا ہے اور اپنا رأس المال بھی کمپنی واپس نہیں کرتی۔تو کیا یہ شکل جائز ہے جبکہ پیسے ڈالتے وقت یہ سب شرائط سامنے تھیں؟

    جواب نمبر: 168320

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 587-528/H=06/1440

    آپ نے پندرہ ہزار روپئے دیئے اور دس ماہ میں قسط وار تیس ہزار روپئے واپس لئے تو یہ سودی معاملہ ہے اور اس کا سود ہونا ظاہر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند