• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 167644

    عنوان: روپے کی قدر گرجائے تو قرض كی ادائیگی میں زیادتی كا مطالبہ كرنا كیسا ہے؟

    سوال: سوال: طریقہ کاروبار، ناصر میڈیسن، مظہر میڈیسن کمپنی کو ایک ماہ کی اگرائی پر مال دیتا تھا اگست 2017 سے نومبر2017 تک مظہر میڈیسن کمپنی نے قریبا 10 لاکھ روپے کا مال لے لیا جبکہ ادائیگی نہیں کی تو ناصر میڈیسن نے مال بند کر کے ادائیگی کا مطالبہ کیا اب مکمل ایک سال گزر گیا ہے لیکن ادائیگی اب تک نہیں کی جبکہ پاکستان میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے روپے کی قدر میں کافی کمی آئی ہے ۔ اب سوال یہ ہے کہ روپے کی قدر کافی گر گئی ہے تو ادائیگی قرض کس طریقہ کار پر کی جائے گی ؟

    جواب نمبر: 167644

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:449-404/L=5/1440

    موجودہ دور میں کرنسی کی حیثیت ثمنِ عرفی کی ہے ؛اس لیے جتنے لاکھ روپے کا مال مظہر میڈیسین کمپنی نے لیا تھا اتنے ہی روپے کی ادائیگی مظہر میڈیسین کمپنی کے ذمہ واجب ہوگی، ڈالر کا ریٹ بڑھ جانے کی وجہ سے زیادہ رقم کا مطالبہ کرنا درست نہ ہوگا ۔

     (سئل) فی رجل استقرض من آخر مبلغا من الدراہم وتصرف بہا ثم غلا سعرہا فہل علیہ رد مثلہا؟

    (الجواب) : نعم ولا ینظر إلی غلاء الدراہم ورخصہا کما صرح بہ فی المنح فی فصل القرض مستمدا من مجمع الفتاوی. ( العقود الدریة فی تنقیح الفتاوی الحامدیة:1/279، الناشر: دار المعرفة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند