• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 176422

    عنوان: امام كے ساتھ جو دعا كی جاتی ہے كیا وہ اجتماعی دعا ہے؟

    سوال: امام نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرتا ہے تو مقتدی بھی ہاتھ اٹھاتے ہیں اور دعا سراً ہوتی ہے ،اس کو اجتماعی دعا کہا جائے گا یا اجتماعی دعا وہ ہے کہ امام جہراً دعا کرے اور مقتدی آمین کہے ؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں۔ شکریہ۔

    جواب نمبر: 176422

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 528-511/M=06/1441

    دعا جہری ہو یا سرّی، مقتدی اگر دعا میں امام کی پیروی کو ضروری سمجھیں کہ امام کے شروع کرنے پر شروع کریں اور امام کے ختم کرنے پر ختم کریں، ایسی دعا اجتماعی ہے اس کے التزام کے بغیر دعا کرنی چاہئے۔ امام کے سلام پھیرنے کے بعد اقتداء کا تعلق ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد دعا سرًّا کرنا اولیٰ ہے اجتماعیت از خود پیدا ہو جائے تو مضایقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند