عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 160590
جواب نمبر: 160590
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:829-711/N=8/1439
یہ ایک محض رسم ہے اور اس میں عام طور پر معاشرتی اعتبار سے دباوٴ بھی پایا جاتا ہے، جس کی بنا پر بہت سے لوگ محض رسم میں دیتے ہیں، خوش دلی سے نہیں دیتے ؛ اس لیے دین دار حضرات کو چاہیے کہ ایسی رسمیں ختم کریں۔ اور اگر کوئی شخص محض خوشی میں یاتعاون کے طور پر کچھ دینا چاہتا ہے تو شادی کے علاوہ کسی اور موقع پر خاموشی کے ساتھ دیدے اور اپنے یہاں بچی کی شادی میں کوئی امید نہ رکھے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند