• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 176120

    عنوان: دادا نے سب بیٹوں كو مكان دیدیا مگر كسی ایك كے پاس كچھ زائد جگہ بھی ہے؟

    سوال: میرے والد کا انتقال ہوگیا ہے اورمیرے والد کے پانچ بھائی ہے ہر ایک کو میرے دادا نے ایک ایک گھر دیا ہے اورمیرے والد کے نام پر کُچھ اور جگہ بھی ہے تو اب اس پر کس طرح سے حصہ ہوگا کیوں کے میرے دادا کو اب زادہ کُچھ سمجھتا بھی نہیں ہے اس کا جواب شریعت سے دیں نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 176120

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 541-402/B=05/1441

    صورتِ مذکورہ میں آپ کے والد صاحب کو دادا جان کی طرف سے جو گھر ملا ہے وہ اور اس کے علاوہ اُن کے نام پر کچھ اور جگہ ہے وہ سب والد صاحب کے انتقال کے بعد ترکہ ہو گیا جو ان کے تمام جائز ورثہ کے درمیان حصہٴ شرعی تقسیم ہوگا۔ آپ نے اپنے والد صاحب کے ورثہ کو نہیں لکھا ، کتنے لڑکے اور کتنی لڑکیاں ہیں، کتنے بھائی ہیں، آپ کی والدہ بھی حیات ہیں یا نہیں؟ تمام زندہ موجود ورثہ کی تفصیل لکھیں، تو ان کے درمیان ترکہ تقسیم کرکے ہر ایک کا حصہ متعین کر دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند