معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 174178
جواب نمبر: 174178
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 189-139/D=03/1441
”یہ چیزیں تمہاری ہیں“ کہنے کے ساتھ اگر والدہ نے وہ چیزیں آپ کے قبضہ میں دیدی اور آپ نے اپنے قبضہ و تصرف میں لے لیا والدہ اس کی ملکیت سے بے دخل ہو گئیں تو آپ ان چیزوں کی مالک ہوگئیں۔
اور اگر صرف زبانی کہا تھا آپ نے ہر ہر چیز پر اس وقت قبضہ نہیں کیا تو ہبہ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے وہ چیز جس پر کہ قبضہ نہیں ہوا آپ کی ملکیت میں نہیں آئیں بلکہ والدہ بدستور مالک برقرار رہیں ان کے انتقال کے بعد ان کا ترکہ بن گیا جس میں سب ورثا حقدار ہوں گے۔
قبضہ کے ساتھ ہبہ کی وجہ سے جن چیزوں کی آپ مالک ہوگئیں اگر دوسرے ورثا آپ کے بات کی تصدیق کرکے آپ کو مالک مان لیں تو بہت اچھا ہے اور اگر دوسرے ورثا (بھائی بہن) انکار کریں تو آپ کو ثبوت پیش کرنا ہوگا مثلاً دو آدمیوں کی گواہی اگر ثبوت نہ پیش کر سکیں تو ضابطہ میں آپ مالک نہ ہوں گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند