• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 174035

    عنوان: اپنی حیات میں كسی كو وراثت سے محروم كرنے كا حق ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان دین و شرح متین مندرجہ مسئلہ کے بارے میں کہ میرا نام زبیدہ(فرضی )ہے میرے والدین اور شوہرمیری حیات ہی میں انتقال فرماگئے اور مجھے کوئی اولاد بھی نہیں نیز میرے چار بہن (۱)زینب (۲)مبشرہ (۳)کبریٰ(۴)فریدہ اور میرے چار بھائی ہیں (۱) خالد (۲)ناصر (۳)عامر(۴) باقر جو الحمد للہ سب باحیات ہیں انکے علاوہ میرے کوئی وارثین نہیں ہیں دریافت طلب امر یہ ہیکہ میرے ایک بھائی ناصر نے میرے شوہر کے ساتھ دھوکہ کر کے کچھ جائیداد اپنے نام کرلئے اور دوسرے بھائی عامرالحمد للہ بہت اچھی مالی حیثیت رکھتے ہیں لہٰذا میں چاہتی ہوں کہ میری زندگی ہی میں ان دونوں بھائیوں کو اپنی جائداد سے محروم کرتے ہوئے بقیہ چار بہن اور دو بھائی کل چھ افراد کے درمیان متساوی طور پر باقاعدہ رجسٹر کے ساتھ اپنی مکمل جائیداد ہبہ کردوں بایں شرط پر کے جب تک میں باحیات ہوں کل جائیداد پر میراکلی اختیار ہوگا ،میرے مرنے کے بعد ہی مذکورہ وارثین کومیری جائیداد پر اختیار کا حق حاصل ہوگا مفتی صاحبان اس مسئلہ کی ہمہ جہت توضیح فرمائیں۔ ۱)مجھے اپنی مرضی سے اپنی حیات ہی میں کسی کو جائداد سے محروم کرنے کا حق حاصل ہو گا یا نہیں ؟ ۲)دیگر بھائی بہنوں کے نا م رجسٹر وہبہ کردینے کے بعد مجھے اپنے جائداد پر اپنا مالکانا قبضہ ہونے کی شرط لگانے کا حق مجھے حاصل ہوگا؟ ۳)اپنی حیات ہی میں دیگر بھائی بہنوں کے نا م رجسٹر وہبہ کردینے کی وجہ سے میرے وفات کے بعد میرے دو محروم بھائیوں کا میری جائیداد میں مطالبہ کا حق ہوگا؟ از روئے شریعت مسئلہ کی وضاحت فرماکر عنداللہ ماجور ومشکور ہوں۔

    جواب نمبر: 174035

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:175-217/L=3/1441

    (۱) وارث کو وراثت سے محروم کرنے پر سخت وعید آئی ہے ؛اس لیے آپ کا اپنے دوبھائیوں کو بالکلیہ محروم کردینا صحیح نہیں ؛البتہ اگرآپ سب بھائی بہنوں کو ہبہ کریں اور کسی کو اس کے محتاج ہونے یا نیک ہونے کی بناپر کچھ زائد دیدیں تو اس کی گنجائش ہوگی ۔

    (۲) ہبہ کرنے کے بعد اپنا قبضہ برقرار رکھنے کی صورت میں ہبہ تام نہ ہوگا ،ہبہ تام ہونے کے لیے ہبہ کی ہوئی چیز کا جس کو ہبہ کرنا ہے مالک وقابض بنانا اور خود اس سے دستبردار ہونا ضروری ہے،اگر آپ نے تا حیات جائیدادپر اپنا قبضہ برقراررکھا تو ہبہ تام نہ ہوگا اور آپ کی وفات کے بعد وہ جائیداد ترکہ بن جائے گی جس میں تمام ورثاء کا ان کے حصص کے اعتبار سے حصہ ہوگا ۔(۳)اگر ہبہ کرنے کے بعد آپ نے اپنا قبضہ برقرار رکھا تو ہبہ تام نہ ہوگا اور آپ کی وفات کے بعد وہ جائیداد ترکہ بن جائے گی جس میں تمام ورثاء کا حصہ ہوگا اور اگر آپ نے رجسٹرڈ ہبہ کرنے کے بعد ان کو مالک وقابض بھی بنا دیا تو ہبہ تام ہوجائے گا اور جن جن کو آپ نے ہبہ کیا ہوگا وہ اس کے مالک ہوجائیں گے ؛البتہ اس صورت میں دوبھائیوں کو محروم کرنے کا گناہ ہو گا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند