معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 173800
جواب نمبر: 173800
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 170-116/B=02/1441
لڑکے اور لڑکی اپنے باپ کے ترکہ اور میراث سے کبھی محروم نہیں ہوتے ہیں، باپ نے اگر اپنی لڑکی کی شادی میں لڑکی کو کچھ سامان جہیز دیا تو اس کی وجہ سے لڑکی باپ کی میراث سے محروم نہ ہوگی۔ اور یہ سامانِ جہیز میراث کا بدل نہ ہوگا۔ یہ سامانِ جہیز جو لڑکی کو باپ نے دیا ہے یہ عطیہ اور ہبہ ہے اور مرنے کے بعد جو ترکہ کی تقسیم ہوتی ہے، یہ میراث ہے۔ یہ غیر اختیاری چیز ہے یعنی میراث قرآن میں بتائے ہوئے حصوں کے مطابق جائز ورثہ کو دینا ہی دینا ہے۔ لڑکے کو اپنی بہن پر کسی طرح کا دباوٴ ڈالنا جائز نہیں۔ باپ نے جو کچھ جائیداد چھوڑی ہے اور ماں نے جو کچھ زیورات چھوڑے ہیں ان سب کی مالیت قرآن و حدیث کے مطابق تین حصوں میں تقسیم ہوگی جن میں سے لڑکے کو دو حصے ملیں گے اور لڑکی کو ایک حصہ ملے گا۔ للذکر مثل حظ الأنثیین ۔
کل حصے = 3
-------------------------
ابن = 2
بنت = 1
--------------------------------
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند