معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 173361
جواب نمبر: 17336101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 35-13/SN=01/1441
آپ کی بیوی نے جو کچھ ترکہ (زیورات ، نقدی اور دیگر تمام مملوکہ سامان) چھوڑا ہے، سب کے، بعد ادائے حقوقِ متقدمہ علی الارث، کل 12 حصے ہوں گے، جن میں سے 3 حصے شوہر یعنی آپ کو، پانچ حصے بیٹے کو اور 2-2 حصے ماں اور باپ کو۔ مرحومہ کے بھائی کو صورت مسئولہ میں کچھ نہ ملے گا۔ نقشہٴ تخریج حسب ذیل ہے:
کل حصے = 12
-------------------------
شوہر = 3
بیٹا = 5
باپ = 2
ماں = 2
--------------------------------
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہم سات بھائی اورتین بہنیں ہیں۔ ہمارے والد صاحب کا انتقال جنوری 1970 میں ہوا۔ دوسرے اثاثہ کے علاوہ ہمارے والد صاحب نے سونے سے لکھاہوا ایک قرآن شریف چھوڑا جو کہ چار سوسال پرانااور بہت ہی قیمتی ہے۔ قرآن شریف ہماری ماں کی تحویل اور حفاظت میں تھا۔ ہمارے والد صاحب نے کوئی وصیت نہیں چھوڑی۔ پندرہ سال پہلے ہماری ایک بہن جو کہ لندن میں رہتی ہے انڈیا آئی اس نے میری ماں کو یقین دلایا اور اکسایا کہ وہ اس کو قرآن دے دے دوسرے بھائی اوربہنوں کی رضا، اجازت اور علم کے بغیر۔ جب ہمارے دوسرے بھائی اور بہنوں کو معلوم ہوا کہ ہماری بہن قرآن شریف لندن لے کر چلی گئی ہے بغیر ان کی رضا و رغبت کے تو انھوں نے اس پر اعتراض کیا، کیوں کہ قرآن مجید ہمارے مرحوم والد صاحب کی ملکیت تھی اوران کے انتقال کے بعد یہ ہمارے مرحوم والد صاحب کے وارثین کی اجتماعی ملکیت بن گیا اورہماری بہن اس کو ہماری رضامندی کے بغیر نہیں لے جاسکتی ہے۔ہماری ماں نے ہماری بہن سے کہا کہ اس نے جو قرآن شریف اس کو پندرہ سال پہلے دیا تھا وہ اس کے وارثوں کو واپس کردے ۔ اوروہ بہت زیادہ بحث و مباحثہ کے بعد تیار ہوئی لیکن اب تک اس نے قرآن شریف کو ہمیں واپس نہیں کیا ہے۔ ہماری ماں کا انتقال گیارہ سال پہلے ہوچکا ہے۔ اب ہمارے کچھ بھائی اور بہن کی یہ رائے ہے کہ اگر کوئی شخص لندن میں قرآن شریف کولینے میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس کے لیے اچھا ہدیہ پیش کرتا ہے تو ہم یہ قرآن شریف ہدیہ کے طور پر اس کو دے سکتے ہیں اور یہ رقم شریعت کے مطابق تمام بھائی اور بہنوں کو تقسیم کردیں گے۔ ذیل میں چند سوالات ہیں ان کے بارے میں اپنی رائے دیں: (۱) کیا یہ قرآن شریف ہدیہ(قیمتا) کے بدلہ میں دینا جائز ہے؟ یہ بات ذہن نشیں رہے کہ یہ قرآن ہاتھ سے اور سونے سے لکھا ہوا ہے اور چار سو سال پرانا ہے۔ (۲)ہماری بہن نے گزشتہ تیرہ سال سے وعدہ کے باوجود وہ قرآن شریف وارثوں کو واپس نہیں کیا ہے۔ اس کو شرعی قانون کے مطابق کیا کرنا چاہیے؟ (۳) اگر کچھ بھائی اور بہن یہ چاہتے ہوں کہ اس کو ہدیہ (قیتا) کے طورپر دے دیں اورکچھ بھائی اور بہن چاہتے ہوں کہ اس کو رکھے رہیں تو اس بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟ لندن میں ایک نیلامی کمپنی ہے جو کہ قرآن شریف میں دلچسپی رکھتی ہے۔ برائے کرم تینوں سوالوں کے جواب عنایت فرماویں۔
1952 مناظرمیرا
سوال ایک عورت کے بارے میں جس کے پانچ لڑکے اوردو لڑکیاں ہیں سب کے سب شادی شدہ ہیں
اور علیحدہ رہ رہے ہیں سوائے ایک لڑکے کے جو کہ اس کے ساتھ ایک بنگلہ میں رہتاہے۔
مکان کے جس حصہ میں وہ رہتی ہے وہ اس کے پیسہ سے خریدا گیا تھا اورجس حصہ میں لڑکا
رہتاہے وہ اس لڑکے کے پیسہ سے خریدا گیا تھا لیکن مکان کی تعمیر ایسے اندازمیں ہوئی
ہے کہ اس کا حصہ فروخت نہیں کیاجاسکتاہے۔ کیا عورت یہ مکان اس لڑکے کو ہدیہ کرسکتی
ہے جس کے ساتھ وہ رہتی ہے یا وہ ایک تجویذ رکھ سکتی ہے کہ صرف زمین کی قیمت لڑکے
سے لی جائے جو کہ اس کے ساتھ رہتا ہے اور اس کے بعد شرعی قانون کے مطابق تقسیم کردی
جائے؟
دادااگر كسی پوتے كو جائیداد دیدے تو كیا وہ مالك ہوجائے گا؟
2829 مناظر