معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 173158
جواب نمبر: 173158
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:13-4T/sd=1/1441
بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں والد کے انتقال کے بعد آپ تمام بھائی بہنوں کو الگ الگ بذریعہ چک جو رقم ملی تھی، اگر سب بھائی بہنوں نے اپنی رقم اخراجات وغیرہ کے لیے والدہ کے اکاوٴنٹ میں جمع کرائی تھی، والدہ کو رقم کا مالک ومختار نہیں بنایا تھا، تو بچی ہوئی رقم والدہ کی ملک نہیں ہوگی، لہٰذا والدہ کے لیے بچی ہوئی رقم صرف بہنوں کو دینے کا حق نہیں ہوگا، اسی طرح جو زمین جائداد والد مرحوم کی ملک تھیں، انتقال کے بعد ان جائداد میں سارے بہن بھائیوں کا حق ہوگا، والد کی متروکہ جائداد کی تنہا آپ کی والدہ مالک نہیں ہوں گی، لہٰذا صورت مسئولہ میں آپ اپنی جمع کی ہوئی رقم والد کی متروکہ جائداد میں اپنا شرعی حصہ مانگ سکتے ہیں، ہرایک کا شرعی حصہ لکھنے کے لیے والد مرحوم کے ورثاء کی تفصیل وضاحت کے ساتھ لکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند