• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 172651

    عنوان: شوہر كے انتقال كے بعد عورت كا یہ كہنا كہ ’’میرا مہر ادا نہیں كیا گیا‘‘ معتبر ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا فرماتے ہین مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں شوہر فوت ہوچکا ہے ،بیوی کا کہنا ہے کہ اس نے مہر ادا نہیں کیا لیکن اس کے پاس ثبوت نہیں ہے تو کیا اسے مہر ملے گا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 172651

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1093-953/sd=12/1440

    اگر مرحوم شوہر کے ورثاء بیوی کی بات پر اعتماد کرتے ہوئے تصدیق کردیں، تو مرحوم شوہر کے ترکہ سے پہلے مہر کے بقدر رقم الگ کرکے بیوی کو دی جائے گی اور اگر شوہر کے ورثاء بیوی کے دعوی کو تسلیم نہ کریں اور بیوی کے پاس کوئی ثبوت بھی نہ ہو، تو ایسی صورت میں بیوی کا دعوی شرعا معتبر نہ ہوگا۔

    یستفاد: واذا مات الزوجان وقد سمی لھا مھرا ثبت ذلک بالبینة أو بتصادق الورثة، فلورثتھا أن یأخذوا ذلک من میراث الزوج، ھذا اذا علم أن الزوج مات أولا ۔(الفتاوی الہندیة: ۳۲۱/۱)ثم تقدم دیونہ التی مطالب لھا من جھة العباد ویقدم دین الصحة ھو ما کان ثابتا بالبینة مطلقا أو بالاقرار فی حال الصحة۔ ( الدر المختار مع رد المحتار )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند