• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 172130

    عنوان: دو بھائی ایك بہن اور ایك پھوپھی كے درمیان دادا كے تركہ كی تقسیم

    سوال: میرے والد صاحب کا انتقال 2002ء میں ہوگیاتھا، اور ہم تین بہن بھائی ہیں ، دو بھائی اور ایک بہن ہے، اس کے بعد 2007ء میں ہمارے دادا کا بھی انتقال ہوگیا تھا، ہمارے دادا کی ایک بیٹی ،ہماری پھوپھی ہیں اور ہم تین بہن بھائی ہیں، ہمارے دادا کا ایک گھر ہے، ہمیں بتائیں کہ اس گھر کے وارثوں کا پروپرٹی میں شریعت کے لحاظ سے حق کیا ہے؟

    جواب نمبر: 172130

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1012-855/sd=11/1440

    اگر آپ کے والد صاحب کا انتقال آپ کے دادا کے حیات میں ہوگیا تھا، پھر دادا کا انتقال ہوا اور دادا کے ورثاء میں ایک بیٹی ( پھوپی) اور آپ دو بھائی اور ایک بہن باحیات ہیں، دادا کی بیوی ( آپ کی دادی ) کا بھی انتقال ہوچکا ہے، پھوپی کے علاوہ دادا کی کوئی اور اولاد باحیات نہیں ہے، تو دادا مرحوم کا ترکہ بشمول گھر بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث و عدم موانع ارث کل دس حصوں میں تقسیم ہوگا، جس میں سے دادا کی بیٹی (آپ کی پھوپی) کو پانچ حصے ، آپ دونوں بھائیوں میں سے ہر ایک کو دو دو حصے اور آپ کی بہن کو ایک حصہ ملے وگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند