معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 172130
جواب نمبر: 172130
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1012-855/sd=11/1440
اگر آپ کے والد صاحب کا انتقال آپ کے دادا کے حیات میں ہوگیا تھا، پھر دادا کا انتقال ہوا اور دادا کے ورثاء میں ایک بیٹی ( پھوپی) اور آپ دو بھائی اور ایک بہن باحیات ہیں، دادا کی بیوی ( آپ کی دادی ) کا بھی انتقال ہوچکا ہے، پھوپی کے علاوہ دادا کی کوئی اور اولاد باحیات نہیں ہے، تو دادا مرحوم کا ترکہ بشمول گھر بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث و عدم موانع ارث کل دس حصوں میں تقسیم ہوگا، جس میں سے دادا کی بیٹی (آپ کی پھوپی) کو پانچ حصے ، آپ دونوں بھائیوں میں سے ہر ایک کو دو دو حصے اور آپ کی بہن کو ایک حصہ ملے وگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند