معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 171346
جواب نمبر: 17134601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 985-917/D=10/1440
سردی کے چھوٹے دنوں میں خود بھی روزہ رکھنے کوشش کرکے دیکھ لے اگر واقعی روزہ رکھنے کی قوت نہیں ہے تو فدیہ دینا ہوگا۔ ایک دن کا فدیہ صدقہ فطر کے برابر ہے یعنی ایک کلو چھ سو تینتیس گرام (1.633 kg) گیہوں یا اس کی قیمت، مالی وسعت اور تنگی آنے جانے والی چیز ہے جتنے روزے چھوٹ رہے ہیں ان سب کی یادداشت ڈائری میں لکھ لے اور ایک ایک فدیہ کی رقم وقتا فوقتا اس نیت سے دیتا رہے گا تو سال بھر میں ایک مہینہ کا فدیہ ادا ہو جائے گا اگر اس کی حیثیت بھی نہیں ہے تو انتظار کرے جب اللہ تعالی وسعت دے ادا کردے اور وصیت بھی کردے تاکہ جو ادا ہونے سے رہ جائے وہ ترکہ میں سے ورثاء ادا کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا پوتے کو دادا کی جائداد میں سے حصہ ملے گا، اگر اس کے دادا سے پہلے اس کی ماں کا انتقال ہو گیا ہو؟
2239 مناظرمیرے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہم کاروباری گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہم چار بھائی ہیں اور ہم نے والد صاحب کے کاروبار میں شرکت کی تھی۔میرے والد صاحب کے انتقال کے بعد پسماندگان میں ایک بیوی، ایک لڑکی، اور چار لڑکے ہیں۔ وہ شراکت کا کاروبار کرتے تھے، لیکن کسی بھی بھائی کے حصہ کے لیے کوئی معاہدہ نہیں کیا۔ لیکن ایک یا دو مرتبہ اس بات پر بحث کی گئی کہ سب کا برابر کا حصہ ہے۔ ان تمام سالوں میں، زکوة نکالی جاتی تھی لیکن تمام منافع بھی اصل سرمایہ میں شامل کئے جاتے تھے۔ شروع میں تمام فیملی ایک ہی گھر میں رہتی تھی، ہر بھائی کو کچھ جیب خرچ ملتا تھااورہر لڑکے کی بیوی کو مختلف اخراجات کے لیے خرچ ملتے تھے۔ بعد میں ہر ایک بھائی کے لیے مکان تعمیر کیا گیا اور اسی طرح سے ان کے اخراجات متعین کردئے گئے والد صاحب کے مشورہ سے۔ ایک بہن اور تمام بھائیوں کی شادی اسی رقم سے ہوئی۔ اور بڑے بھائی کے دو لڑکوں کی بھی شادی اسی کھاتے سے کی گئی ۔ اب اپنا جواب عنایت فرماویں اسلامی شریعت پر عمل کرنے کے لیے اور دعاکریں۔ اب ہر ایک کا، یعنی بیوی، لڑکی اور چاروں لڑکوں کا کیا حصہ ہوگا؟
1885 مناظرمیری ایک بیوی، ایک ماں، دوبیٹے اور دوبیٹیاں ہیں، میں اپنی تمام جائداد کے بارے میں وصیت کرنا چاہتاہوں۔ وصیت کے لیے میری زندگی میں قابل قبول فارمولہ کیاہوگا؟ اگراپنی زندگی میں وصیت کے بغیر مرگیاتوکیاہوگا؟
1302 مناظراپنی زندگی میں صرف لڑکیوں کو حصہ دینا؟
1500 مناظرمیرے والد محترم نے دو نکاح کئے تھے پہلی بیوی سے دو بیٹیاں ہیں جن کی انھوں نے اچھی طرح پرورش کی، جن کی شاد ی بھی ہوچکی ہے اور اب وہ نانیاں بن چکی ہیں۔ دوسری شادی سے میرے علاوہ میرا ایک چھوٹابھائی ہے۔ میری عمر ابھی اٹھائیس سال ہے اور میرے بھائی کی بائیس سال۔ جب میں انیس سال کا اور میرا چھوٹا بھائی تیرہ سال کا تھا تبھی میرے والد کا انتقال ہوگیاتھا، یعنی کہ ہم دونوں کی مکمل پرورش اور شادی بیاہ وہ خود سے نہیں کرپائے۔موت سے قبل انھوں نے اپنی موروثی جائداد جو انھیں اپنے والد یا والدہ سے ملی تھی اس میں سے زمین کا ایک خطہ میری ماں یعنی کہ اپنی دوسری بیوی کے نام وصیت کردی۔ جس میں انھوں نے ان کی خدمت کا بدلہ اور مستقبل میں اپنے لیے استعمال کے لیے دی۔ میری ماں کا دین مہر بھی وہ انھیں ادا نہیں کرپائے تھے جب کہ بڑی امی کا مہر میری دادی نے اپنی حیات میں زمین دے کر ادا کروایا تھا۔ میری ماں کو دئے گئے خطہ میں سے میری دونوں بہنیں حصہ مانگ رہی ۔۔۔۔۔؟
3404 مناظرمیں
یہ سوال اپنی امی کی طرف سے لکھ رہا ہوں۔ میری والدہ کے والد صاحب کا دسمبر1992میں
انتقال ہوا، انھوں نے اپنے پیچھے تین لڑکیاں اور چار لڑکے چھوڑے۔ ان میں سے ایک
لڑکی کاانتقال والدین کے انتقال کے بعدہوگیا، اب دو لڑکیاں اور چار لڑکے زندہ
ہیں۔کریم نگر میں مختلف جگہوں پر میرے نانا کے پاس بہت ساری پراپرٹی تھی۔ان کے
انتقال کے بعد ان کی اہلیہ (میری نانی) میرے نانا کی تمام پراپرٹی کی دیکھ بھال
کرنے والی تھیں۔ مئی 2005میں میرے نانا کے انتقال کے بعد میری ماں کے تمام بھائیوں
نے معاہدہ کیا اور پراپرٹی کو چار حصوں میں تقسیم کردیا (۱)آر سی سی بلڈنگ کو دو
چھوٹے بھائیوں نے لے لیااور (۲)اور
دو خالی پلاٹ دو بڑے بھائیوں نے لے لیا بغیر میری ماں کی رضامندی کے۔ جب میری ماں
نے پوچھا کہ میرا حصہ کہا ں ہے تو ان کے جواب یہ تھے کہ [والد کی پراپرٹی میں
لڑکیوں کا کوئی حصہ نہیں ہوتا ہے اور جب میری ماں مسلم قانون کے مطابق کہتی ہے تو
وہ کہتے ہیں کہ ...