• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 2122

    عنوان: مہربانی فرماکر ابن باز اور تبلیغی جماعت کے سلسلے میں میری رہ نمائی فرمائیں۔

    سوال: مہربانی فرماکر ابن باز اور تبلیغی جماعت کے سلسلے میں میری رہ نمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 2122

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  805/ن = 694/ن)

     

    ابن باز کا نام عبدالعزیز ہے وہ ریاض شہر سعودی عرب کی راجدھانی میں ۱۳۳۰ھ میں پیدا ہوئے وہ پدائشی طور پر بینا تھے اور جب انھوں نے پڑھنا شروع کیا تو بھی بینا تھے، لیکن ۱۳۴۶ھ میں ان کی آنکھوں میں کوئی مرض پیدا ہوگیا اور ۱۳۵۰ھ میں بالکل نابینا ہوگئے، انھوں نے بلوغ سے قبل قرآن شریف مکمل حفظ کرلیا تھا، پھر انھوں نے بہت سے اساتذہ سے مختلف علوم شرعیہ پڑھے اور سعودی عرب کے سب سے بڑے مفتی ہوئے اور بہت سے علمی عہدوں پر فائز ہوئے جو کہ حنبلی المسلک اور سلفی تھے۔

    تبلیغی جماعت جس کے بانی حضرت مولانا الیاس صاحب قدس سرہ ہیں، انھوں نے اس کام کو انتہائی حکمت کے ساتھ شروع فرمایا اور اس کے لیے بہت ہی جامع اصول و ضوابط مقرر فرمائے اور اس عظیم کام کے لیے انھوں نے اور ان کے ساتھیوں نے بے پناہ مجاہدے اور محنتیں کیں اور اس کی خاطر طرح طرح کی صعوبتیں اور مشقتیں برداشت کیں تو اللہ تعالیٰ نے ان کے اس کام کو ایسی مقبولیت عطا فرمائی کہ ان کا یہ دینی محنت کا طریقہ پورے عالم میں پھیل گیا جو کہ اس کے حق ہونے کی دلیل بھی ہے اور اس کا اصل مقصد امر بالمعروف اور حکمت کے ساتھ نہی عن المنکر ہے جس فریضہ کے انجام دینے والوں کو اللہ تعالیٰ نے خیر امة کے شرف سے نوازا ہے لہٰذا یہ کام بالکل حق اور بہت زیادہ مفید ہے، سینکڑوں بے دین مسلمان اس کی بدولت سچے پکے مخلص مسلمان بن گئے، کتنے مرتدین اس کی برکت سے حلقہٴ اسلام میں دوبارہ داخل ہوگئے اور کتنے ہی غیرمسلم اس کے نتیجے میں مشرف بہ اسلام ہوگئے۔ الحمد للہ اس کی بنیادیں مکمل اخلاص پر ہیں اور اس کو تمام علمائے حق کی تائید قولی و عملی ہرطور پر حاصل ہے ہرمسلمان کو اس محنت میں حسب موقع حصہ لینا چاہیے۔ اللہ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس محنت کو زیادہ سے زیادہ عام فرمائے اور تمام لوگوں کو اس کی سعادت سے بہرہ ور فرمائے۔ آمین ثم آمین!


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند