متفرقات >> تاریخ و سوانح
سوال نمبر: 175742
جواب نمبر: 175742
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 403-328/D=05/1441
تحویل قبلہ کے بعد جب مسجد نبوی کا رخ بیت اللہ کی طرف ہوگیا، تو قبلہٴ اول کی طرف والی دیوار اور اس کے متصل جو جگہ تھی وہ ان فقراء و غرباء کے ٹھہرنے کے لئے بدستور چھوڑ دی گئی، جن کے لئے کوئی ٹھکانہ اور گھر بار نہ تھا، یہ جگہ صفہ کے نام سے مشہور تھی، صفہ اصل میں سائبان اور سایہ دار جگہ کو کہتے ہیں، وہ ضعفاء اور فقراء مسلمین جو اپنے فقر پر صابر و شاکر تھے، جب احادیث نبویہ سننے کے لئے یہاں آتے تو یہیں ٹھہر جاتے، ان حضرات کو اصحاب صفہ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ یہ ارباب توکل و تبتل کی ایک جماعت تھی، جس نے تعلیم دین، تبلیغ اسلام ، جہاد اور دوسری خدمات کے لئے اپنی زندگی وقف کر دی تھی، ان کو نہ تجارت سے کوئی سروکار تھا نہ ان کو زراعت سے مطلب تھا۔ لیل و نہار تزکیہٴ نفس اور کتاب و حکمت کی تعلیم پانے کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر رہتے، اور وہیں ذکر و مذاکرہ کیا کرتے تھے۔ (ماخوذ از: سیرة المصطفیٰ: ۱/۴۶۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند