• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 178057

    عنوان: ضرورت نہ ہونے کے باوجود گورنمنٹ سے پنشن لینے کا حکم

    سوال: حضرت، میری نانی اماں کا انتقال ہوا ہے ، میرے نانا ابو سرکاری ملازم تھے اور نانی اماں بیوہ تہیں اور تقریباً انہوں نے 20 سال تک پینشن لی ہے ، اب کچھ عرصے سے حکومت کا یہ قانون پاس ہوا ہے کہ بیوہ عورت جو کہ پینشن لے رہی ہے اس کے انتقال کے بعد اس کی بیوہ بیٹی پینشن لے سکتی ہے ، میری امی بیوہ ہیں اور بہت سے لوگ انہیں مشورہ دے رہے ہیں کہ تم بیوہ ہو اور پینشن لے سکتی ہو تو لے لو جبکہ ہمارا موقف ہے کہ امی پینشن نہ لیں کیونکہ ہمارے حالات اچہے ہیں ہمیں ضرورت نہیں ہے جبکہ کچھ اس وجہ سے ناراض ہیں. امی لوگ 5 بہنیں ہیں صرف میری امی ہی بیوہ ہیں تو کیا میری امی وہ پینشن لے سکتی ہیں جبکہ الحمدللہ میرے دونوں بہائی کماتے ہیں۔

    جواب نمبر: 178057

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:700-536/N=9/1441

    صورت مسئولہ میں اگر آپ کی بیوہ والدہ ، سرکاری قانون کی رو سے جائز طور پر پنشن کی حق دار ہیں تو وہ حسب شرائط پنشن لے سکتی ہیں اگرچہ آپ کے دونوں بھائی اچھی کمائی کماتے ہیں؛ کیوں کہ جب آپ کی والدہ کے ہاتھ میں اپنے پیسے ہوں گے تو وہ حسب منشا جس ضرورت میں چاہیں گی، خرچ کریں گی اور اعزہ واقارب اور غربا ومساکین میں جسے دینا چاہیں گی، دیں گی۔ اور اگر وہ قانون کی رو سے پنشن کی حقد ار نہیں ہیں؛ بلکہ ضروریات اور آمدنی کے سلسلہ میں اُنھیں جھوٹ بول کر پنشن لینا ہوگا تو یہ جائز نہیں، اس صورت میں وہ ہرگز پنشن کی درخواست نہ دیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند