متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 177678
جواب نمبر: 177678
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 703-594/D=08/1441
صوبہ بلوچستان کی حکومت نے اس طرح کے کاروبار کی اجازت دی ہے اس کے تحت آپ کے دوست بھی تاجروں کے ساتھ چشم پوشی اور تسامح سے کام لیں اس کی گنجائش ہے یعنی انھیں مال لے جانے دیں لیکن اس کے لئے رشوت لینا قطعاً جائز نہیں رشوت کا لینادینا دونوں حرام ہے دینے والے کے لئے اپنا جائز حق وصول کرنے کے واسطے دینے کی توگنجائش ہو سکتی ہے لیکن لینے والے کے لئے قطعاً گنجائش نہیں۔
(۲) اس طرح یعنی رشوت لینے کی کمائی کرنا ناجائز ہے۔
(۳) ناجائز ہے کیونکہ اسے اپنی ڈیوٹی کی تنخواہ محکمہ کی جانب سے مل رہی ہے۔
(۴) جن سے رقم حاصل کی ہے انھیں واپس کرے اگر ایسا کرنا دشوار ہو تو غرباء پر صدقہ کردے ۔ قال فی الدر: ویردونہا (الرشوة والفوائد الربویة فی حکمہا) علی اربابہا ان عرفوہم والا تصدقوا بہا؛ لان سبیل الکسب الخبیث التصدق اذا تعذر الرد علی صاحبہ(الدر مع الرد: ۹/۵۵۳) ۔
(۵) ٹیکس کس قسم کا ہے اور کس بنیاد پر لگایا گیا ہے اس کی وضاحت کرکے مقامی علماء سے حکم معلوم کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند