• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 176282

    عنوان: كیا کبوترسے کینسر کاعلاج كرنا درست ہے؟

    سوال: سوال: حضرت میراسوال یہ ہے کہ لڑکیوں کیلیے گڑیااورلڑکوں کے گھوڑے ہاتھی کھلونوں سے کھیلنے اورتجارت کا کیا حکم ہے ؟ ۲ -کبوترسے کینسر کاعلاج کرنیکی شرعی حیثیت کیا ہے قرآن اور حدیث ثابت ہے ؟ ۳ -ہم ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتے ہیں، جس میں پی ایف فنڈکٹتاہے ،میڈیکل انشورش بھی ہے جو سرکاری چھٹی ہوتی ہے ،ان کابھی دہاڑی کے حساب سے پیساملتاہے ان کاکیاحکم ہے ؟بعض لوگ اس انعام کہتے ہیں اور بعض لوگ پی ایف کو سودکہتے ہیں ، پی ایف فنڈ جوکہ تقریباً دوگنا ملتاہے ۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 176282

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 465-415/D=06/1441

    (۱) جو کھلونے یا گھوڑے گڑیا، جاندار کی شکل کے ہوں ان کی خرید و فروخت اور ان سے کھیلنا جائز نہیں۔ (فتاوی رحیمیہ: ۹/۲۰۴، کراچی)

    (۲) کبوتر سے کینسر کے علاج کا طریقہ کیا ہوگا؟ اس کو واضح کیجئے۔

    (۳) اگر غیر اختیاری طور پر پی ایف کاٹ لیا جاتا ہے، تو بعد میں ملنے والی اصل رقم کے ساتھ زائد رقم بھی حلال ہے۔ وہ ایک طرح کا انعام ہے۔ اور اگر اپنے اختیار سے پی ایف کے لیے رقم کٹوائی گئی ہے تو جتنی رقم کٹوائی گئی بس وہی لے۔ زائد رقم نہ لی جائے اس میں سود کا شائبہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند