• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 864

    عنوان:

    احرام کے دوران اسٹاکنگ پہننا کیسا ہے؟

    سوال:

    میں درج ذیل سوال کرنا چاہتا ہوں۔ زید کی عمر ۸۰/سال ہے اور انھیں دائیں پیر میں VARICOSE VAINS کی بیماری ہے۔ اس بیماری میں پیر کی رگیں ڈھیلی ہوجاتی ہیں اور خون ان رگوں میں جمنے لگتا ہے جس کی وجہ سے بہت تکلیف ہوتی ہے۔ خون کے جماؤ سے بچنے کے لیے زید کو ران سے لے کر ٹخنوں تک ہر وقت الاسٹک اسٹاکنگ کا موزہ پہننا پڑتا ہے۔ یہ اسٹاکنگ موٹے سوت کا ہوتا ہے اور یہ رگوں کو باندھ کران کی جگہ پر رکھتا ہے۔ اسٹاکنگ سے پنجے ڈھکے ہوئے نہیں ہوتے(کھلے رہتے ہیں)۔ احرام کے دوران اس اسٹاکنگ کے پہننے کے جواز و عدم جواز کے سلسلے میں علماء کیا فرماتے ہیں؟

    جواب نمبر: 864

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  547/ن = 536/ن)

     

    احرام میں اس کو پہننا جائز نہیں ہے، لیکن اگر ایک دن یا ایک رات کامل یا کئی روز مسلسل اس کو پہنے رکھا یا کبھی اس کو اتاردیا لیکن دوبارہ پہننے کے ارادے سے، تو ایک دم لازم ہوگا۔ مگر عذر کی صورت میں یہ اختیار ہوگا کہ چاہے تو دم کے بدلے تین روز کے روزے رکھے یا چھ مساکین کو صدقہ دے أو لبس مخیطا أو ستر رأسہ یوما کاملا أو لیلة کاملة والزائد علی الیوم کالیوم مالم یعزم علی الترک للبسہ عند النزع (در مختار: ۳/۵۷۸، باب الجنابات، ط زکریا دیوبند) إذا لبس المحرم الذکر المخیط وھو الملبوس المعمول علی قدر البدن أو علی قدر عضو منہ بحیث یحیط بہ سواء بخیاطة أو نسج أو لصق أو غیر ذلک? ودام علیہ زمنا سواء أحدث اللبس بعد الإحرام أو أحرم وھو لابسہ فدام علیہ فعلیہ الجزاء (غنیة الناسک: ص۱۳۴) أما في حالة الاضطرار بأن ارتکبہ بعذر کمرض وعلّة أي ضرورة فھو مخیّر بین الصیام أي صیام ثلاثة أیام والصدقة أي علی ستة مساکین? والدم (اللباب، وشرحہ، ص۲۲۳ حاشیة زبدة المناسک)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند