• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 3420

    عنوان:

    اگر کوئی بریلوی شخص حج کرنے جائے اور صرف اس لیے کہ امام کعبہ وہابی دیوبندی عبدالوہاب نجدی کا ماننے والا ہے ان کے پیچھے نماز نہ پڑھے، کیا اس کا حج ہوجائے گا؟ اورحج میں امام کے کعبہ کے پیچھے نماز پڑھنے کا تعلق کیسے آتا ہے اور امام کعبہ کے پیچھے نماز پڑھنا کیوں ضروری ہے؟

    سوال:

    اگر کوئی بریلوی شخص حج کرنے جائے اور صرف اس لیے کہ امام کعبہ وہابی دیوبندی عبدالوہاب نجدی کا ماننے والا ہے ان کے پیچھے نماز نہ پڑھے، کیا اس کا حج ہوجائے گا؟ اورحج میں امام کے کعبہ کے پیچھے نماز پڑھنے کا تعلق کیسے آتا ہے اور امام کعبہ کے پیچھے نماز پڑھنا کیوں ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 3420

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 69/ ک

     

    خانہٴ کعبہ (مسجد حرام) میں نماز پڑھنا ایک لاکھ نماز کے برابر ثواب رکھتا ہے، جیسا کہ حدیث صحیح میں وارد ہے اور جماعت سے نماز پڑھنا ستائیس گنا زیادہ ثواب رکھتا ہے اور جماعت میں نمازیوں کی تعداد جس قدر زائد ہوگی اسی حساب سے نماز کے ثواب میں بھی اضافہ ہوگا۔ لہٰذا مکہ مکرمہ پہنچ کر مسجد حرام میں نماز پڑھنے سے محروم رہنا بہت بڑا خسارہ ہوا، اور وہاں کی جماعت کو ترک کرنا بہت بڑا گناہ ہوا۔ جتنے روز قیام رہا، ہرنماز کے حساب سے کس قدر خسارہ ہوا اور کتنی محرومی ہوئی اس کا شمار بھی دشوار ہے۔ حج کے ادا ہونے کا تعلق ارکانِ حج کی صحیح ادائیگی سے ہے اگر ارکان حج صحیح طور پر ادا کرلیے تو حج ادا ہوجائے گا، مگر مذکورہ محرومیوں اور خساروں کے ساتھ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند