عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 173113
جواب نمبر: 173113
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 34-24/B=01/1441
امام صاحب کے دو قول ہیں احوط اور مفتی بہ قول کے مطابق عصر کا وقت دو مثل کے بعد شروع ہوتا ہے؛ اس لئے ہندوستان میں رہتے ہوئے مفتی بہ قول کے مطابق نماز پڑھیں لیکن حرمین میں اگر مثل ثانی ختم ہونے سے پہلے عصر کی نماز پڑھ لی جائے تو امام صاحب کے دوسرے قول کے مطابق نماز درست ہو جائے گی تاکہ حرمین میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کے ثواب سے محرومی نہ ہو۔ ووقت الظہر من زوالہ إلی بلوغ الظّلّ مثلیہ وعنہ مثلہ سوی فيء الزوال ۔ قال الشامی: وعن الإمام إلی بلوغ الظل مثلہ ۔ (الدر مع الرد ، کتاب الصلاة ، ۲/۱۴، ۱۵، ۱۶، زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند