• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 172516

    عنوان: سات ذی الحج کی صبح فجر سے پہلے حیض شروع ہوا عورت نے سات كو ہی عصر كے وقت حج افراد کا احرام باندھا۔ كیا حج درست ہوگیا؟

    سوال: ایک عورت کی حیض کی عادت 7-8 دن ہے۔ اور کبھی کبھی 6 دن بھی ہوتی ہے۔ 1- سات ذی الحج کی صبح فجر سے پہلے حیض شروع ہوا عورت نے سات کی ہی عصر کو حج افراد کا احرام باندھا۔ 2- بارہ ذی الحج کو صبح سفیدی آگئی۔ 3- عورت نے سمجھا پاک ہوگئی۔ غسل کرکے ظہر سے پہلے طواف زیارت اور حج کی سعی کرلی۔ اور طواف وداع بھی کرلیا لیکن رات کو تھوڑا سا خون دوبارہ آگیا۔ 4- ایک عالم نے استفسار پر بتایا کہ آپ کے ارکان ادا ہوگئے آپ واپس جا سکتے ہیں۔ تو ان کی ہداہت پر عمل کرتے ہوئے واپسی کے سفر میں (جدہ) حل میں آ کر رات گذاری۔ 5- جدہ میں عورت نے اپنے شوہر کے ساتھ بوس و کنار کیا۔ شوہر کی بنا دخول کیے منی خارج ہوئی- لیکن ان عالم نے دوبارہ اگلے دن فون کرکے کہا کہ آپ دوبارہ طواف اور سعی کریں اور 10-20 ریال صدقہ کردیں تو لہٰذا 6- عورت نے دوبارہ پاک ہونے پر 13 ذی الحج کو مغرب کے بعد دوبارہ طواف زیارت اور سعی اور طواف وداع کو دہرایا اور صدقہ بھی ادا کردیا لیکن کسی نے عورت کو شک میں مبتلا کردیا کہ آپ پر تو بدنہ کا دم واجب ہے آپ سے التماس ہے کہ اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے قرآن و سنت فقہہ حنفی کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں کہ 1- کیا حج درست ہوگیا؟ 2- آیا دم واجب ہوا یا صدقہ دینے سے درست ہوگیا۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا

    جواب نمبر: 172516

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1214-1062/D=12/1440

    صورت مسئولہ میں حج تو درست ہوگیا، البتہ طوافِ زیارت سے پہلے شہوت کے ساتھ بوس وکنار کی وجہ سے ایک دم (بکرے یا دنبے کی قربانی) ضروری ہے، بدنہ (اونٹ یا گائے) صرف ہمبستری کی صورت میں واجب ہوتا ہے، لہٰذا وہ یہاں واجب نہیں ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند