• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 170887

    عنوان: اگر كوئی احرام باندھ كر تلبیہ پڑھ چكے تو مدینہ جانے كے لیے كیا احرام كھولنا ضروری ہے؟

    سوال: ایک عورت عمرہ کرنے کے ارادے سے دہلی سے جدہ کے لیے روانہ ہوتی ہے اور وہ اپنے احرام کی نیت دہلی سے ہی کرتی ہے اسی وقت اس کو معلوم ہوتاہے کہ اس کو وزٹ ویزا ہونے کی وجہ سے شرط لگادی گئی ہے کہ وہ عمرہ نہیں کرسکتی ،ایسی صورت میں ہوسکتاہے کہ جدہ ایئرپورٹ کے حکام اس کو احرام کی حالت میں مکہ جانے سے روک دے ، ایسی صورت میں وہ کیا کرے گی ؟ کیا وہ اپنا احرام ختم کرکے مکہ چلی جائے اور ایک دم دے کر وہ مسجد عائشہ سے از سرے نو احرام باندھے اور عمرہ کرے ؟یا وہ جدہ سے ٹیکسی کے ذریعہ مدینہ چلی جائے اور وہاں سے احرام باندھ کر ٹیکسی یا بس کے ذریعہ مکہ جائے اور عمرہ کرے؟ براہ کرم، جواب دیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 170887

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 927-873/M=10/1440

    صورت مسئولہ میں اگر عورت احرام باندھ چکی ہے یعنی احرام کی نیت سے تلبیہ پڑھ چکی ہے تو اب وہ اپنا احرام ختم نہیں کر سکتی، اگر جدہ پہونچ کر وہاں سے مکہ جانے کی اجازت ہو جاتی ہے تو احرام ختم کرنے کی ضرورت ہی نہیں، اور نہ مسجد عائشہ جاکر از سر نو احرام باندھنے کی ضرورت ہے، بلکہ اسی احرام سے حرم شریف جاکر عمرہ کرلے اور اگر حکام کے خوف سے عورت نے اپنے احرام کی حالت کو چھپانے کے لئے ممنوعات احرام میں سے موجب دم کسی جنایت کا ارتکاب کرلیا ہے تو اس کی وجہ سے عورت پر دم واجب ہوگا اور اگر جدہ پہونچنے کے بعد وہاں سے سیدھا مکہ جانے کی اجازت نہ ملے لیکن مدینہ ہوکر عورت مکہ جاسکتی ہو تو جدہ سے مدینہ چلی جائے اور پھر وہاں سے مکہ جاکر عمرہ کرلے۔ اس صورت میں بھی عورت کو مدینہ سے نیا احرام باندھنے کی ضرورت نہیں بلکہ سابقہ احرام کافی ہے ہاں اگر اس دوران کسی موجب دم جنایت کا ارتکاب ہوا ہے تو اس کے لئے دم دینا ہوگا ورنہ نہیں۔ اور عورت کو خلاف قانون عمرہ کرنے سے بچنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند