عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 170887
جواب نمبر: 170887
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 927-873/M=10/1440
صورت مسئولہ میں اگر عورت احرام باندھ چکی ہے یعنی احرام کی نیت سے تلبیہ پڑھ چکی ہے تو اب وہ اپنا احرام ختم نہیں کر سکتی، اگر جدہ پہونچ کر وہاں سے مکہ جانے کی اجازت ہو جاتی ہے تو احرام ختم کرنے کی ضرورت ہی نہیں، اور نہ مسجد عائشہ جاکر از سر نو احرام باندھنے کی ضرورت ہے، بلکہ اسی احرام سے حرم شریف جاکر عمرہ کرلے اور اگر حکام کے خوف سے عورت نے اپنے احرام کی حالت کو چھپانے کے لئے ممنوعات احرام میں سے موجب دم کسی جنایت کا ارتکاب کرلیا ہے تو اس کی وجہ سے عورت پر دم واجب ہوگا اور اگر جدہ پہونچنے کے بعد وہاں سے سیدھا مکہ جانے کی اجازت نہ ملے لیکن مدینہ ہوکر عورت مکہ جاسکتی ہو تو جدہ سے مدینہ چلی جائے اور پھر وہاں سے مکہ جاکر عمرہ کرلے۔ اس صورت میں بھی عورت کو مدینہ سے نیا احرام باندھنے کی ضرورت نہیں بلکہ سابقہ احرام کافی ہے ہاں اگر اس دوران کسی موجب دم جنایت کا ارتکاب ہوا ہے تو اس کے لئے دم دینا ہوگا ورنہ نہیں۔ اور عورت کو خلاف قانون عمرہ کرنے سے بچنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند