• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 165886

    عنوان: ناپاکی کی حالت میں صفا و مروہ کی سعی کرنا

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج مسئلوں کے بارے میں کہ؛ ۱) ناپاکی کی حالت میں صفا ومروہ کی سعی کرنا کیسا ہے ؟ بعض اردو فتاویٰ میں اسے جائز لکھا ہے اور بعض میں ناجائز، تشفی بخش اور مفصل جواب عنایت فرمائیں ۔ ۲) ہمارے علاقے میں جب حاجی یا معتمر حج یا عمرہ کرکے جب اپنے گھر واپس لوٹتا ہے تو اس کی آمد پر گھر کو قمقموں ،لائیٹنگ، رنگ برنگ کاغذوں اور پلاسٹک وغیرہ سے سجایا جاتا ہے اسی طرح گھر کے باہر دروازے کے اوپر ایک قسم کا تھرماکول کا بورڈ یا بائینر لگایا جاتا ہے جس میں لکھا ہوتا ہے " مرحبا اے حرمِ پاک سے آنے والوں ، اھلا وسھلا مرحبا، خوش آمدید " اور ان جملوں کے آزو بازو حرمین شریفین یعنی کعبة اللہ اور روضہ اطہر کی چھوٹی چھوٹی تصویر ہوتی ہیں ۔ اور ہمارے یہاں اکثر لوگ ان سب چیزوں کو لازم و ضروری سمجھتے ہیں ۔ اس مسئلے پر قرآن و حدیث کے ذریعے ذرا تفصیلی روشنی ڈالیں، بہت بہت مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 165886

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 118-122/D=2/1440

    (۱) ناپاکی کی حالت میں صفا و مروہ کی سعی کرنا درست ہے، البتہ پاکی کے ساتھ کرنا مسنون ہے۔ وإن سعی جنباً أو حائضاً أو نفساء ، فسعیہ صحیحٌ (الہندیة: ۱/۳۱۱، ط: اتحاد دیوبند) والطہارة فیہ عن الجنابة والحیض أما عن الحدث الأصغر وعن النجاسة في الثوب والبدن فمستحب (غنیة الناسک، ص: ۱۷۵، ط: یادگار شیخ سہارنفور) ۔

    (۲) حاجی یا معتمر کی آمد پر قمقمے، لائیٹنگ ، رنگ برنگ کے کاغذ یا پلاسٹک لگانا، اسی طرح بائیز لگانا شریعت سے ثابت نہیں ہے، نیز ان میں اسراف ، تفاخر اور ریاء و نمود ہے، جو کہ سب منع ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند