عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 165803
جواب نمبر: 165803
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 80-209/SN=4/1440
اگر اچانک کبھی وہاں پہنچنے کے بعد عمرہ کرنے کی اجازت مل جائے تو وہیں یعنی جدہ سے یا حدود حرم سے پہلے کسی جگہ سے احرام باندھ کر عمرہ کرسکتے ہیں، میقات جانا ضروری نہیں ہے؛ کیونکہ صورت مسئولہ میں آپ کا ارادہ پہلے سے صرف ”جدہ“ جانے کا ہے، حرم میں داخل ہونے کا نہیں ہے، حرم میں داخل ہونے کا ارادہ وہاں پہنچنے کے بعد ہو رہا ہے؛ لہٰذا وہاں کے لوگوں کے لئے احرام عمرہ کا جو حکم ہوگا وہ آپ کے حق میں بھی ہوگا اور وہاں کے لوگوں کے لئے حکم وہی ہے جو اوپر تحریر کیا گیا۔ وحرم تاخیر الإحرام عنہا کلہا لمن أي لآفاقي قصد دخول مکة یعني الحرم ولو لحاجة غیر الحج، أما لو قصد موضعاً من الحلّ کخلیص وجدة حلّ لہ مجاوزتہ بلا إحرام، فإذا دخل بہا التحق بأہلہ ․․․․․ وحلّ لأھل داخلہا یعنی لکل من وجد فی داخل المواقیت دخول مکة غیر محرم مالم یرد نسکاً ․․․․․ میقاتہ الحل الذي بین المواقیت والحرم الخ (درمختار مع الشامی: ۳/۴۸۱، تا ۴۸۴، ط: زکریا) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند