• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 165146

    عنوان: مکہ میں مقیم ہو جانے کی صورت میں منیٰ ، عرفات اور مزدلفہ میں قصر کا حکم

    سوال: مجھے ایک مفتی صاحب نے کہا ہے کہ اگر ہم مکہ میں مقیم ہیں تو منی ، عرفات اور مزدلفہ میں ہمیں قصر پڑھنی چاہئے جیسا کہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھی تھی ، کیا آپ اس بارے میں رہنمائی فرمائی سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 165146

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 44-93/L=2/1440

    اگر آپ مکہ میں مقیم ہو چکے ہیں تو آپ پر منی، عرفات اور مزدلفہ میں اتمام کرنا ضروری ہوگا، قصر کرنا جائز نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قصر کرنا مسافر ہونے کی وجہ سے تھا۔

    وقال أکثر أہل العلم، منہم عطاء والزہري والثوري والکوفیون وأبوحنیفة وأصحابہ والشافعي وأحمد وأبوثور: لایقصر الصلاة أہل مکة بمنی وعرفات لانتفاء مسافة القصر، وقال الطحاوي: ولیس الحج موجباً للقصر؛ لأن أہل منی وعرفات إذا کانوا حجاجاً أتموا ، ولیس ہو متعلقاً بالموضع: وإنما ہو متعلق بالسفر ۔ (عمدة القاري: ۷/۱۷۱، کتاب تقصیر الصلاة ، باب الصلاة بمنی، دارالکتب العلمیة، بیروت)۔

    فرض اللہ الصلاة علی لسان نبیکم في الحضر أربع رکعات، وفي السفر رکعتین ، وفي الخوف رکعة ، رواہ مسلم۔ (عمدة القاري: ۷/۱۷۸)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند