عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 165013
جواب نمبر: 165013
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1566-1361/H=1/1440
ظاہر تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے پاس اپنی ذتی ملکیت میں اتنا مال نہیں ہے کہ جس کہ وجہ سے آپ اور آپ کی بیوی پر حج فرض ہو اگر ایسا ہی ہے اور والد صاحب چاہتے ہیں کہ اپنے ماں باپ (آپ کے دادا دادی مرحومان) کی طرف سے حج بدل کرلیں یا کرادیں تو اس میں کچھ حرج نہیں بلکہ یہ مقدم و بہتر ہے کہ آپ اور آپ کی بیوی (بیٹے اور بہو) کو حج کرانے سے پہلے اپنے والدین مرحومین کا حج بدل کرلیں یا کرادیں اگر آپ کے اور آپ کی بیوی کے پاس اپنا ذاتی مملوکہ اتنا مال ہے کہ جس کی وجہ سے آپ دونوں پر حج کرنا فرض ہے تو بجائے والد صاحب سے رقم لے کر حج کرنے کے اپنے اپنے ذاتی مال سے پہلی فرصت میں حج اداء کرنے کی سعی کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند