• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 164682

    عنوان: وطن اقامت ۷۸ کلومیٹر کے سفر کا ارادہ کرکے نکلنے سے باطل ہوجاتا ہے

    سوال: بعد التسلیم بخدمت مفتیان کرام صورت یہ پیش آئی کہ ہم تقریبا بائس دن مکہ میں اقامت کی نیت کرکے اقامت اختیار کی، اور اس کے بعد مکہ کے اندر ہی دوسرے ہوٹل میں اپنے زائد سامان اس نیت سے رکھا کہ ہم ۹ دن کے بعد پھر مکہ لوٹ کر جس ہوٹل میں سامان رکھا تھا اس میں ٹھہریں گے ،اب میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ (۱) مذکورہ صورت میں ہماری وطن اقامت(مکہ میں) باطل ہوجا ئے گی ؟ یا باقی رہے گی کہ دوبارہ لوٹ کر جتنے دن کے لیے بھی ٹھہریں اقامت کی صلوة ادا کریں؟(۲) کیا وطن اقامت میں محض لوٹنے کی نیت سے وطن اقامت باقی رہتی ہے ؟ یا سامان وغیرہ رہنا بھی شرط ہے ؟ (۳) کیا منی عرفہ مزدلفہ مکہ کے اندر کے مکانوں کا شمار مکان واحد کے حکم میں ہے یا الگ الگ؟ میں حج کے سفر میں ہوں آپ حضرات کی جواب کا منتظر ہوں۔

    جواب نمبر: 164682

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1430-1199/D=12/1439

     

    بائیس دن مکہ مکرمہ میں رہنے کے ارادہ سے جو قیام آپ کا ہوا ان میں آپ مقیم تھے پس آپ کو نمازیں پوری پڑھنی تھیں، پھر اگر ۷۸کلومیٹر جانے کے ارادہ سے آپ مکہ سے باہر ہوئے تو دوران سفر آپ مسافر رہے نو دن جو سفر میں گذرے اس میں آپ قصر کریں گے اور اگر مکہ سے سفر ۷۸کلومیٹر سے کم کا تھا تو آپ بدستور مقیم برقرار رہے۔

    (۲-۱) وطن اقامت ۷۸کلومیٹر کے سفر کا ارادہ کرکے نکلنے سے باطل ہوجائے گاسامان لے کر جانا ضروری نہیں پس صورت مسئولہ میں دوبارہ آنے پر پھر اگر پندرہ دن یا اس سے زائد مکہ میں قیام کا ارادہ ہو گا تو آپ مقیم ہوں گے ورنہ مسافر رہیں گے۔

    (۳) منی عرفات، مزدلفہ مکہ مکرمہ سے الگ اور جدا مکانات ہیں مکہ مکرمہ میں قیام کی مدت میں منی عرفات کے ایام شامل نہیں کیے جائیں گے پس اگر صرف مکہ مکرمہ میں قیام پندرہ دن ہوگا تو آپ مقیم رہیں گے اور اگر پندرہ دن سے کم ہوگا تو مسافر ہوں گے جس صورت میں آپ مکہ میں مقیم ہوں گے منی عرفات جانے سے وہاں بھی مقیم برقرار رہیں گے، اور جس صورت میں مکہ میں مسافر رہیں گے منی عرفات جانے سے وہاں مسافر رہیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند