• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 164449

    عنوان: حج کے پانچ دنوں میں اللہ نہ کرے اگر احتلام ہوجائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

    سوال: حج کے پانچ دنوں میں اللہ نہ کرے اگر احتلام ہوجائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ کیسے پاکی حاصل کرنا ہوگا؟ اگر میقات سے احرام باندھنے کے بعد احتلام ہوجائے تو کیا کرنا ہوگا؟ مکہ پہنچے کے بعد غسل کرکے پاکی حاصل کرنے کے بعد عمرہ کرنا ہوگا، لیکن احرام کی حالت میں سر سے غسل کیسے کیا جائے؟ کیوں کہ جب بھی سر سے غسل کروں تو بال خود سے گرجاتے ہیں کم کم سے دس بال؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 164449

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1515-1401/L=1/1440

    حج کے دوران احتلام ہوجانے کی صورت میں جلد ازجلد غسل کرکے ارکانِ حج ادا کرنا چاہیے،اس صورت میں کسی قسم کا کفارہ لازم نہیں ہوتا ؛البتہ غسل میں احتیاط سے کام لینا چاہیے تاکہ سرکے بال نہ گریں ؛تاہم احتیاط کے باوجود اگر خود بخود ٹوٹ جائیں تو ہر تین بال کے بدلے ایک مٹھی صدقہ کردیں۔أواحتلم لا شئی علیہ سوی الغسل ․(غنیة الناسک:۳۴۵الفصل الثالث فی الجماع ودواعیہ)أما اذا سقط بفعل المامور بہ کالوضوء ففی ثلاث شعرات کف واحدہ من الطعام․(․(غنیة الناسک:۳۳۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند