عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 164106
جواب نمبر: 16410631-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1220-1021/N=11/1439
حجاج کرام حج سے پہلے یا حج کے بعد رشتہ دار اور دوست واحباب وغیرہ کی جو دعوتیں کرتے ہیں یا لوگ ان کی دعوتیں کرتے ہیں، یہ شرع اور سنت سے ثابت نہیں؛ بلکہ یہ محض رسمی اور رواجی دعوتیں ہیں، ان سے بچنا چاہیے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ایک غیر شادی شدہ لڑکی ہوں ۔ میں حج کرنا چاہتی ہوں۔ میرا ایک سگا بھانجا سعودی عرب میں رہتا ہے میں چاہتی ہوں کہ پہلے تنہا ہوائی جہاز سے اس کے پاس پہنچ جاؤں اور پھر وہیں سے حج کرنے چلی جاؤں میرے ساتھ کوئی سفر میں جانے والا نہیں ہے۔ تو کیا اس طرح سے حج ہوسکتاہے؟ جواب سے جلد مطلع کریں۔
2384 مناظرحوالہ: حج و عمرہ عنوان کے تحت ، سوال و
جواب نمبر: 9267 تاریخ 27.12.2008، مسئلہ قصر و اتمام۔ عرض ہے کہ اس سلسلہ میں
کتاب ?انوارمناسک (مولفہ: حضرت مفتی شبیر احمد قاسمی) کے صفحات 454تا 462ملاحظہ
فرمائیں جس میں مفتیان و علمائے کرام دیوبند، ہند و پاک، اور مدرسہ صولتیہ ، مکہ
معظمہ کے جدید فتاوی شامل ہیں جن کی رو سے منی، عرفات و مزدلفہ میں اتمام کرنا
ہوگا۔ ?انوار مناسک? کی تقریظ لکھنے والوں میں درج ذیل حضرات شامل ہیں:(۱)حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری،
استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند (۲)حضرت
مولانا نعمت اللہ صاحب، استاد حدیث دارالعلوم دیوبند۔
کیا
اگر کسی کے پاس اتنے پیسے آجائیں کہ وہ حج کرسکے لیکن اس کے اوپر بہت سارا قرض ہو
او راس کے بڑے بھائی کے خاندان کا خرچ بھی اس کے ذمہ ہوتو کیا ایسی حالت میں اس کے
لیے حج کرنا جائز ہوگا؟
برائے کرم حج و عمرہ عنوان کے تحت سوال و جواب نمبر 10323(فتوی نمبرJ/93=99) کا جواب ملاحظہ فرمائیں۔ اس سلسلے میں درج ذیل عبارت ملاحظہ فرمائیں:
مسئلہ: طواف عمرہ پورا یا اکثر یا اقل اگر چہ ایک ہی چکر ہو اگر جنابت یا حیض و نفاس کی حالت میں یا بے وضو کیا تو دم واجب ہوگا۔
مسئلہ: طواف عمرہ میں بدنہ اور صدقہ واجب نہیں ہوتا۔(معلم الحجاج ص:۲۴۵)۔
اگر مناسب سمجھیں تو مندرجہ بالا فتوی پر نظر ثانی فرمالیں۔
1919 مناظرحضرت صاحب میرا سوال یہ ہے کہ مجھ پر پچھلے
تین سال سے حج فرض ہو گیا ہے اور میں جانا چاہتاہوں لیکن میری اماں جو انڈیا میں ہیں
اور بہت ضعیف ہو گئی ہیں 76سال ان کی عمر ہے اور ہر سال مجھے صرف ایک ماہ کی ہی
چھٹی ہوتی ہے اور اس میں مجھے انڈیا جانا پڑتا ہے کیوں کہ وہ مجھے بہت یاد کرتی ہیں
اور روتی رہتی ہیں۔ میری مجبوری ہے کہ مجھے نوکری کی وجہ سے یہاں رہنا پڑتا ہے،کیوں
میری تین بہنیں ہیں جو دماغی طور پر صحیح نہیں ہیں او ربیمار رہتی ہیں۔ میری بیوی
بچے سب مل کر آٹھ بندے ہیں جن میں صرف میں ہی اکیلا مرد ہوں تو ذمہ داری کی وجہ سے
لندن میں رہ رہا ہوں ۔اس سال میرا اپنی اماں کو ساتھ لے کر حج میں جانے کا ارادہ
تھا لیکن ان کی طبیعت بالکل ایسی نہیں کہ حج میں جا سکیں اور میں اکیلا جانا چاہتا
ہوں پر میری اماں مجھے وہاں بلا رہی ہیں او رمجھے دو دفعہ چھٹی نہیں مل سکتی ۔ میری
سمجھ میں نہیں آرہا میں کیا کروں کیوں کہ حج مجھ پر فرض ہو چکا ہے او رہر سال ماں
کے لیے انڈیا جانا پڑتا ہے۔ تو اب میں کیا کروں اس سال ان کے پاس نہ جا کر حج میں
چلا جاؤں؟ ایک طرف فکر بھی رہتی ہے کہ وہ بہت ضعیف ہیں خدا ان کی عمر دراز کرے بس
آپ مجھے مشورہ دیں کہ کیا کرنا چاہیے؟ والسلام