• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 14144

    عنوان:

    میرے ابو بینک میں کام کرتے ہیں انھوں نے بینک سے لون لیا ہے ،اب ہم عمرہ پر جانا چاہتے ہیں۔ کیا ہم ان روپیوں سے عمرہ کرسکتے ہیں؟

    سوال:

    میرے ابو بینک میں کام کرتے ہیں انھوں نے بینک سے لون لیا ہے ،اب ہم عمرہ پر جانا چاہتے ہیں۔ کیا ہم ان روپیوں سے عمرہ کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 14144

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1032=1032/م

     

    بینک سے لون لے کر عمرہ میں جانا بلاضرورت ہے، سود دینا لازم آتا ہے اور بلا شرعی ضرورت و مجبوری کے سود دینا بھی ناجائز اور گناہ ہے۔ آپ کے ابو کو چاہیے کہ جلد از جلد لون ادا کرکے سودی قرض سے سبکدوشی حاصل کریں اور توبہ واستغفار بھی کریں۔ آپ کے ابوبینک میں اگر سود لکھنے پڑھنے حساب کرنے کا کام کرتے ہیں تو یہ کام بھی شرعاً ناجائز ہے، اس لیے کسی جائز وحلال کاروبار کی تلاش رکھنی چاہیے، حلال ذریعہ مل جانے پر موجودہ کام فوراً ترک کردینا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند