• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 175584

    عنوان: سر کے بالوں میں مانگ نکالنا

    سوال: سر کے بالوں میں دائیں یا بائیں سے مانگ نکالنا کیسا ہے؟ مرد اور عورت دونوں کا حکم بتائیں ، بچوں کی مانگ اس طریقے نکال سکتے ہیں ؟ جواب عنایت فرمائیں جزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 175584

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 477-361/B=05/1441

    مرد اپنے بالوں کی اصلاح کے لئے کبھی کبھی کنگھا کر سکتا ہے یہ سنت ہے اور مانگ بھی نکال سکتا ہے یہ بھی سنت ہے۔ حدیث سے یہ پتہ چلتا ہے کہ درمیان سر سے مانگ نکالنا چاہئے یعنی بیچ سر سے مانگ نکالنا سنت ہے مردوں کے لئے اور عورتوں کے لئے دونوں کے لئے اور بچوں کے لئے غرض سب کے لئے یکساں حکم ہے۔ ہاں عورت اپنی زیب و زینت کے لئے کچھ بائیں یا دائیں کی طرف بھی مانگ نکال سکتی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ غیروں کے ساتھ مشابہت نہ ہو کیونکہ غیر قوموں کا طریقہ یہ ہے کہ وہ دائیں بائیں طرف مانگ نکالتے ہیں اگر عورت غیروں کے طریقہ پر دائیں بائیں مانگ نکالے تو یہ غیروں کی مشابہت کی وجہ سے جائز نہ ہوگا۔

    عن عائشة قالت کُنْتُ إذا فَرَقتُ لرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رأسَہ صدعتُ فرقہ عن یافوخہوارسلتُ ناصیتہ بین عینیہ (رواہ أحمد فی مسندہ) والفرق سنة لأنہ الذي رجع إلیہ صلی اللہ علیہ وسلم والظاہر أنہ إنّما رجع إلیہ بوحيٍٍ لقولہ إنہ کان یحب موافقة أہل الکتاب فیما لم یوٴمر فیہ الخ ۔ کذا فی المرقات ۔ اور فتح الباری میں ہے: الفرق فوق شعر الرأس وہو قسمتہ فی المفرق وہو وسط الرأس وأصلہ من الفرق بین الشیئین ۔ والمفرق مکان انقسام الشعر من الجبین الی دارة وسط الرأس ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند