• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 173593

    عنوان: نماز میں پیر سے پیر ملانا

    سوال: پیر سے پیر ملانا حضرت انس  کی حدیث کے مطابق نماز میں۔ اس پر وضاحت فرمایں کے صحیح طریقہ کیا ہے ؟ کیا اس طرح سے درود پڑھا جا سکتا ہے : اللہم صلی وسلم و بارک علی محمد و علی آل محمد کلما ذکر ہ ذاکرون و کلما غفل عن ذکرہ الغافلون۔ یہ درود شافعی میں تھوڑا اضافہ کیا گیا ہے ۔ ہم یزید پر کس طرح کا عقیدہ رکھتے ہیں ؟ کیا لعن طعن کرنا چاہئے یا خاموشی اختیار کرنا چاہئے ؟

    جواب نمبر: 173593

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 67-92/D=02/1441

    (۱) مکمل حدیث کے عربی الفاظ نقل کریں اور حوالہ بھی لکھیں پھراس کی بابت جو بات معلوم کرنا چاہتے ہیں اسے وضاحت کے ساتھ لکھیں۔

    (۲) احیاء العلوم میں ہے روي عن أبي الحسن قال رأیت النبي صلی اللہ علیہ وسلم فی المنام فقلت یا رسول اللہ بم جوزی الشافعی عنک حیث یقول کتابہ الرسالة وصلی اللہ علی محمد کلما ذکرہ الذاکرون وغفل عن ذکرہالغافلون فقال صلی اللہ علیہ وسلم جوزي عنی انہ لا یوقف للحساب (احیاء العلوم: ۱/۳۱۱)

    آپ نے سوال میں جو بعض الفاظ کی زیادتی کے ساتھ درود شریف نقل کیا ہے اس طرح بھی پڑھ سکتے ہیں۔

    (۳) سکوت اور خاموشی کا طریقہ اختیار کرنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند