• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 170451

    عنوان: صحیح بخاری میں بغیر سند والی روایات كا حكم؟

    سوال: صحیح بخاری میں باب لا طلاق قبل النکاح میں حضرت ابن عباس کا قول کہ اللہ نے طلاق کو نکاح کے بعد رکھا ہے ، سند بیان نہیں کی گئی صرف قال سے بات شروع کی ہے کیا یہ روایت صحیح کہلائے گی ؟اس طرح 100 سے زائد تابعین کے نام لکھے ہوئے ہیں ۔ کیا یہ روایت صحیح ہے ؟

    جواب نمبر: 170451

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 856-868/M=10/1440

    لا طلاق قبل النکاح کی روایت تو صحیح سند کے ساتھ بھی ثابت ہے لہٰذا امام بخاری کی بیان کردہ بغیر سند والی روایت (حضرت ابن عباس کا قول) بھی معتبر ہے کیونکہ بخاری شریف کتب صحاح میں سے ہے اگر اس میں کسی صحابی یا تابعی کا اثر بغیر سند کے بیان کیا گیا ہے اور وہ صحیح روایت کے معارض نہیں ہے تو وہ اثر بھی معتبر اور قابل قبول ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند