معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 173699
جواب نمبر: 17369901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 229-169/B=03/1441
خراطین (کیچوے) یہ حشرات الارض میں سے ہے، اس کا کھانا حرام ہے۔ دوا میں بھی اس کا استعمال کرنا جائز نہیں۔ اس کا بدل دوسری دوائیں ہیں انہیں ڈال سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
افیون کھانے اور افیون پینے کا حکم یکساں ہے یا مختلف ہے۔ کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ جو لوگ افیون کھانے کے عادی ہوتے ہیں ان کو مرتے وقت کلمہ شہادت نصیب نہیں ہوتا۔ کیا جو لوگ افیون کو ایک مخصوص طریقے سے جلاتے ہیں اور اس دوران جو دھواں اس سے نکلتا ہے اس دھویں کو ایک پائپ کے ذریعے پیتے ہیں، شریعی طور پر اس عمل کے کرنے والے کے لیے کیا حکم ہے۔ نیز اسلام میں ہی کس قدر برا ہے، اس عمل کو تریاک کہا جاتا ہے۔
8440 مناظرأنا أخوكم من الصين . في بلادنا ,كثير من الحلويات والأطعمة فيه شيئ من الجيلاتين إما المستخرج من عظام الحيوانات المأكولات ,والمذكاة الشرعية منهاأقل قليل كماظننا,لأن مصنع الجيلاتين الإسلامي قليل جدا بل غير موجود في بلادنا.وإما المستخرج من عظام الخنازير وغير المأكولات ,مشكلة عظيمة . فهل الجيلاتين طاهرأم نجس ؟حلال أم حرام؟
1256 مناظرراگی جو ایک اناج ہے اس میں مینگنی مل گئی تھی پتہ نہیں وہ چوہے کی تھی یا جھینگر کی یا اور کیڑوں کی چاول کے برابر تھی او رکالی تھی۔ ہم نے بہت کوشش کی مگر پوری طرح سے نہیں نکال سکے تین چار مرتبہ پاک کرنے پر بھی نہیں نکال سکے اور کچھ باقی رہ گئے اور ہم نے یہ استعمال کیا ۔ کیا یہ راگی ناپاک ہوجائے گی؟ (۲)پیکٹ کے دودھ کا کیا حکم ہے؟
5202 مناظر