• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 165327

    عنوان: سود كا كاروبار كرنے والے كے یہاں دعوت كھانا؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں دو ایسے شخص کے بیٹا اور بیٹی کی شادی میں گیا جس میں سے ایک شخص کے والد انٹریسٹ (ویاج) کا کام کرتے ہیں یہ میں نے سنا ہے اور دوسروں کو پیسے دیتے ہوئے دیکھا ہے لیکن میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ ویاد کے تھے یا نہیں، بس ہاں زیادہ تر لوگ یہی کہتے ہیں کہ یہ شخص ویاج کا کام کرتا ہے ۔ دوسرا شخص گنڈہ تھا شرابی تھا اور مارا گیا وہ لیکن اس کی اولاد بھی اچھے کام نہیں کرتی، ڈش ٹی وی کیبل کا کام کرتے ہیں اور جوّا بھی کھیلتے ہیں ایسا سنا ہے ان دونوں کے برے کاموں کے بارے میں میں پہلے سن چکا تھا ۔ ان دونوں کی آپس میں شادی ہوئی تو میں اپنے دوستوں کے ساتھ شادی میں گیا ان سب باتوں کا علم ہوتے ہوئے میں ان کا کھنا کھا آیا لیکن دل راضی نہیں تھا بہت برا لگ رہا تھا مجھ سے زیادہ کچھ کھایا نہیں گیا لیکن میں نے ٹھیک ٹھاک کھایا، میں کیا کروں میرا دل ملامت کر رہا ہے خود پر کہ میں کھانا تو نہیں چاہتا تھا لیکن میں نے سوچا جو میرے ساتھ دوست آئے ہیں ان کو برا لگے گا اس لئے میں نے یہ سوچ کر اور کھا لیا اور اللہ کو ناراض کر لیا۔ میری سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کیا کروں، بس میرا دل خود پر رو رہا ہے۔ میری آپ سے درد مندانہ عاجزی سے درخواست ہے آپ مجھے بتائیں میرا گناہ کیسے معاف ہوگا؟ اور میں حرام سے کیسے بچوں؟ خود کو سکون کیسے دوں؟ میں رو رہا ہوں اللہ مجھے معاف فرمائے۔

    جواب نمبر: 165327

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:82-46/sd=2/1440

    اگر آپ کو کمائی کے بارے میں محض شبہہ تھا، یقین یا ظن غالب نہیں تھا کہ مذکورہ شادی میں حرام آمدنی سے کھانا کھلایا گیا ہے ، تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ،اگر طبیعت زیادہ پریشان ہو، تو کچھ رقم غریبوں کو صدقہ کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند