• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 162784

    عنوان: صدقہ خیرات لینے والے کے یہاں کھانا کھانے کا حکم

    سوال: درج ذیل مسئلہ کا جواب مرحمت فرما کر ثواب دارین حاصل کریں۔کوئی غریب آدمی ہے اور اس کی کوئی آمدنی نہیں ہے ۔رشتہ دار صدقات اور خیرات نیز بینک کی سودی رقم سے مدد کرتے ہیں۔ اگر ایسے شخص کے گھر پر جانے کا اتفاق ہو اور وہ کھانے پر تواضع کرے تو کیا کھانا جائز ہوگا ؟

    جواب نمبر: 162784

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1072-913/N=11/1439

    جی ہاں! اگر کسی ایسے شخص کے یہاں کبھی جانے کا اتفاق ہوجائے اور وہ کچھ ناشتہ یا کھان پان سے تواضع کرے تو کھاسکتے ہیں، گنجائش ہے ۔

    عن أبي سعیدقال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: لا تحل الصدقة لغني إلا في سبیل اللہ أو ابن السبیل أو جار فقیر یتصدق علیہ فیھدي لک أو یدعوک (السنن لأبي داود، کتاب الزکاة، باب من یجوز لہ أخذ الصدقة وھو غني، ۱: ۲۴۲، ط: المکتبة الرحمانیة، باکستان)، قولہ:”أو جار فقیر یتصدق علیہ فیھدي لک أو یدعو ک“ أي: یضیفک ویطعمک وأنت غني، والحاصل أن الفقیر إذا تصدق علیہ فیھدي للغني ویملکہ أو یضیف الغني ویطعمہ علی سبیل الإباحة تحل للغني علی الحالین (بذل المجہود ،۸: ۱۷۶، ط:دار الکتب العلمیة بیروت)، والحاصل أن الصدقة إذا دخلت في ملک الفقیر وبلغت محلھا انتھت کونھا صدقة (بذل المجہود ( کتاب الزکاة، باب الفقیر یھدي للغني ۸: ۱۹۸، ط: دار الکتب العلمیة بیروت) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند